مقبوضہ فلسطین

صیہونی حکام کی مجرمانہ غلفت سے فلسطینی قیدی ماہر سعسع شہید

شیعیت نیوز: اسرائیل کے بدنام زمانہ ’’ریمونیم‘‘ قید خانے میں طویل عرصے سے بیمار اور علاج سے محروم فلسطینی دم توڑ گیا۔ دوسری جانب شہید فلسطینی کے اہل خانہ نے اسیر ماہر سعسع کی موت کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے اور کہا ہے کہ سعسع علاج سے محروم رہنے کے باعث دم توڑ گئے۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران اور کلب برائے اسیران کے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک س ماہر ذیب سعسع کی شہادت کی درست وجوہات سامنے نہیں آئی ہیں تاہم یہ طلاعات ملی ہیں کہ وہ بیمار تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ماہر سعسع کو دو روز قبل کورونا ویکسین دی گئی تھی۔ اس سے قبل بھی اس کی حالت کافی خراب تھی۔کلب برائے اسیران اور فلسطینی امور اسیران نے ماہر سمعسع کی شہادت کی ذمہ اسرائیل پرعائد کی ہے۔

خیال رہے کہ 52 سالہ ماہر سعسع کو سنہ 2006ء میں اسرائیلی جیل میں ڈالا گیا تھا۔ ان پر مقدمہ چلایا گیا اور انہیں 25 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ شادی شدی اور چھ بچوں کے باپ تھے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں جو تباہی مچا دی ہے اس سے سنبھل پانا بہت سخت ہوگا، برطانوی تجزیہ نگار

یاد رہے کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی جیلوں میں 4 فلسطینی مجرمانہ غفلت اور علاج سے محروم رہنے کے نتیجے میں شہید ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں 23 سالہ نور رشاد البرغوثی، 75 سالہ سعدی خلیل الغرابلی،41 سالہ داود طلعت الخطیب اور 46 سالہ کمال نجیب ابو وعر شامل ہیں۔

دوسری جانب الخلیل میں موجود مسجد ابراہیمی کو ایک بار پھرقابض اسرائیلی فوج نے ایک ہفتے کے لئے بند کر کے فلسطینی نمازیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

مسجد ابراہیمی کے منتظم حفظ ابو سنینہ کا کہنا ہےکہ صیہونی فوج نے کورونا وائرس کے بہانے سے مسجد ابراہیمی کی بندش میں مزید توسیع کر دی ہے۔ اس سے قبل مسجد ابراہیمی کو 13 دنوں سے بند رکھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اسرائیلی حکام نے ہمیشہ سے مسجد کوبند کرنے کے لئے حیلوں بہانوں کا استعمال کیا ہے تاکہ فلسطینیوں کو اس مقام سے دور رکھ کر اسرائیلی اثر و رسوخ کو بڑھایا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button