دنیا

انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دینے سے صرف یمنی عوام کی سختیوں میں اضافہ ہو گا، جیک سالیون

شیعیت نیوز: نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر قومی سلامتی جیک سالیون نے موجودہ امریکی حکومت کی جانب سے یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کی مخالفت کی ہے۔

جیک سالیون نے امریکی ریاست انڈیانا سے تعلق رکھنے والے ریپلکن سینیٹر ٹوڈ ینگ کے ایک پیغام کو اپنے ٹوئٹ کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میں ’’آخری منٹ میں حوثی تنظیم (انصاراللہ یمن) کو دہشت گرد قرار دیئے جانے‘‘ کے بارے سینیٹر سین ٹوڈ ینگ کے ساتھ متفق ہوں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے جوہری معاہدے کو زندہ رکھا ہے نہ تین یورپی ٹرائیکا ، جواد ظریف

نئی امریکی حکومت کے مشیر قومی سلامتی نے مظلوم کُشی پر مبنی امریکی موقف کو دہراتے ہوئے یمنی عوام کی مشکلات میں اضافے کا اعتراف کیا اور لکھا ہے کہ حوثی کمانڈرز سے جواب طلب کیا جانا چاہئے لیکن پوری کی پوری تنظیم کو ہی دہشت گرد قرار دے دیئے جانے سے صرف اور صرف یمنی عوام کی سختیوں میں ہی اضافہ ہو گا اور جنگ کے خاتمے کے لئے انتہائی ضروری سفارت کاری کو شدید دھچکا پہنچے گا۔

واضح رہے کہ 11 جنوری کے روز سینیٹر ٹوڈ ینگ نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ یمن کی حوثی تنظیم کو دہشت گرد قرار دینے پر مبنی آج کے دن اٹھایا جانے والا وزیر خارجہ پمپیو کا فیصلہ؛ مسئلۂ یمن کے بارے سالہا سال سے جاری امریکہ کے گمراہ کن نکتۂ نظر کے تحت اٹھایا جانے والا ایک اور غلط اقدام ہے۔

یہ بھی پڑھیں : حرم رضوی ؑ پر عائد کی جانے والی امریکی پابندیاں دین مبین اسلام کی توہین ہے، حزب اللہ

دوسری جانب امریکی نومنتخب صدرجوبائیڈن نے صدارتی حلف اٹھانے کے بعد پہلے 10 دن کا شیڈیول جاری کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی نومنتخب صدر جوبائیڈن نے پہلے دس روز کا شیڈیول جاری کردیا ہے، جوبائیڈن کے چیف آف اسٹاف ران کلین نے میمو جاری کیا۔ جاری کیے گئے میمو میں بائیڈن انتظامیہ کووڈ، معیشت، آب وہوا، نسلی مساوات پر فوکس کرے گی، ٹرمپ کی جانب سے مسلم ممالک پر عائد سفری پابندیاں بھی ختم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ جوبائیڈن بدھ کو امریکہ کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے جبکہ ٹرمپ فلوریڈا میں اپنے مار اے لاگو کلب کا رخ کریں گے جو وائٹ ہاؤس کے بعد ان کی رہائش گاہ ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button