دنیا

تیونس کے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں پُرتشدد احتجاجی مظاہرے

شیعیت نیوز: پولیس کے تشدد آمیز رویئے کے خلاف تیونس کے دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے۔

تیونس میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک چرواہے پر تشدد کے واقعے کے بعد کئی شہروں میں لوگ احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے سلیانہ شہر میں گاڑیوں کے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کر دیں اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز نے آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

یہ بھی پڑھیں : شام: الحسکہ میں ترکی نے پانی کی ترسیل روک دی، تین ترک فوجی ہلاک

سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو سلیانہ میں ایک چرواہے کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے پھیلنے کے بعد شہریوں نے پولیس کے برتاؤ کو توہین آمیز اور ظالمانہ قرار دیا ہے۔

پولیس سے جھڑپوں اور پُرتشدد مظاہروں میں شریک دوسو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

تیونس کے دارالحکومت اور دوسرے شہروں میں مسلسل دوسری رات پُرتشدد احتجاجی مظاہرے کیے گئے، اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یمن: جارح سعودی اتحاد کے ہوائی حملے ، 2 شہری شہید و زخمی

تیونسی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس سے جھڑپوں اور پُرتشدد مظاہروں میں حصہ لینے کے الزام میں دو سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان میں زیادہ تر کی عمریں بیس سال سے کم ہیں۔

داخلی سکیورٹی فورسز کے ترجمان ولید حکمہ نے بتایا ہے کہ گرفتار شدہ لڑکوں اور کم سن بچوں نے لوگوں کی املاک میں توڑ پھوڑ کی ہے اور دکانوں اور بینکوں کو لوٹنے کی کوشش کی ہے۔

تیونس میں غُربت، بدعنوانیوں اور بے انصافیوں کے خلاف عوامی انقلاب برپا ہوئے ایک عشرہ ہونے کو ہے لیکن سابق مطلق العنان صدر زین العابدین کی حکومت کے خاتمے کے دس سال بعد بھی شمالی افریقہ میں واقع اس مسلم عرب ملک کی معیشت میں بہتری نہیں آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button