مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور میں اسرائیلی مداخلت مذہبی جارحیت ہے، عمر الکسوانی

شیعیت نیوز: مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے دیوار براق کے مقام پر اسرائیلی ریاست کی طرف سے جاری کھدائیوں اور مسجد کی مرمت کے کام سے فلسطینیوں کو روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں اسرائیل کی مداخلت مذہبی جارحیت ہے۔ مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کے تمام دیگر مقامات کو نقصان پہنچنے کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعائد ہوگی۔
عمر الکسوانی نے ایک بیان میں کہا کہ بیت المقدس کے باشندوں کو گذشتہ روز یہ جان کر حیرت ہوئی کہ اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ میں جدید کیمرے لگا دیے ہیں اور مسجد اقصیٰ میں مداخلت کے لیے کیمرے نصب کرنے کے لیے آپریٹروں کو مسجد اقصیٰ میں پہنچایا گیا جنہوں نے مسجد میں کیمروں کی تنصیب کے لیے سروے کیا ہے۔ اسرائیلی سروے اہلکاروں کو اسرائیلی فوج کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔
عمر الکسوانی کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ میں سروے بہ ظاہر سیاحتی مقاصد کے لیے ہیں مگر یہودی آباد کاروں نے اعلان کیا ہے کہ اس سروے کا مقصد مزعومہ ہیکل سلیمانی کے اہداف پر کام کرنا ہے۔ سروے اہلکار سیاحتی ٹور پر مسجد میں نہیں آئے۔
فلسطینی رہنما نے یاد دلایا کہ دو سال قبل بھی اسرائیل نے صحن براق میں کھدائی شروع کی تھی۔ اس موقعے پر فلسطینی نمازیوں کو مسجد اقصیٰ اور صحن براق سے نکال دیا گیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گذشتہ روز فلسطین کے جنوبی علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک خاتون فوجی افسر شدید زخمی ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں : اتحاد امت کے داعی شیعہ مسلمان
عبرانی اخبار ’’معاریو‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ خاتون اہلکار کو’’سیاریم‘‘ فوجی اڈے پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی۔ خاتون اہلکار کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ملٹری پولیس نے فائرنگ کے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ جلد ہی تحقیقاتی رپورٹ ملٹری پراسیکیوٹر کو پیش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دو روز قبل غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ایک کپیٹن کو مردہ حالت میں جھاڑیوں میں پایا۔
مقتولی فوجی کی شناخت ھارلیو کے نام سے کی گئی ہے جو عسقلان میں قائم ’’بریزلائی‘‘ اسپتال میں تعینات تھا۔ وردی میں اس کی لاش جھاڑیوں سے ملی ہے۔