اہم ترین خبریںپاکستان

آیت اللہ ناصرمکارم شیرازی کےحکم پر شہدائے کوئٹہ کی نمازجنازہ ادا، تدفین کا عمل مکمل

واضح رہے کہ آیت اللہ ناصرمکارم شیرازی کے حکم کی تعمیل میں خانوادہ شہداء نے اپنے پیاروں کی تدفین کی اجازت دی جس کے بعد امام جمعہ کوئٹہ اور ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی کی زیر اقتداء ادا کردی گئی

شیعیت نیوز: سانحہ مچھ بلوچستان میں شہید ہونے والے 10 شیعہ ہزارہ کان کنوں کی نماز جنازہ مرجع تقلید جہاں تشیع حضرت آیت اللہ ناصرمکارم شیرازی کی حکم پر ادا کردی گئی،کسی وزیر اعظم ، وفاقی وزیر یا مشیر کے کہنے پرتدفین کرنے کا تاثر غلط ، مرجعیت کےتابع قوم نے مرجعیت کے حکم کی تکمیل میں شہداء کی تدفین کو انجام دیا۔ نماز جنازہ علامہ سید ہاشم موسوی کی زیر اقتداء ادا کی گئی، سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سمیت شیعہ علماءکونسل کے مرکزی رہنما علامہ شبیر میثمی ، ناظر تقوی ودیگر کی شرکت ۔

تفصیلات کے مطابق آیت اللہ ناصرمکارم شیرازی کی جانب سے ہزارہ قوم کے نام جاری بیان نے پاکستان کو بڑےبحران سے باہر نکال لیا،آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے خانوادہ شہدائے کوئٹہ کے نام جاری اپنے پیغام میں اظہار تعزیت کے بعد نصیحت کی کہ بلوچستان میں واقع "بولان” کے علاقے میں ہونے والا حالیہ جرم اور ہزارہ قوم کے 11 محترم کان کنوں کی شہادت، ان ہی بزدلانہ حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے؛ پوری دنیا میں، قرآن کریم کے پیروکاروں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خاندان رسالت کے شیدائیوں کے دلوں اور سینوں کو غم و اندوه اور غیظ و غضب سے لبریز کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وارثین شہداء کی استقامت نے مغرور وزیر اعظم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا، دھرنا ختم کرنے کا اعلان

انہوں نے کہاکہ میں اس دردناک واقعہ کی مناسبت سے حضرت امام زمانہ (عَجَّلَ اللہُ تَعَالَی فَرَجَہُ الشّرِیف) اور سوگوار خاندانوں کو تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہوئے، اس دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پاکستان کے وقافی اور صوبائی حکام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان جرائم کا فوری اور دائمی سد باب کریں۔نیز، چونکہ شہداء کے جسم مطہر کا احترام ہم سب پر واجب ہے اور شرعی حکم یہ ہے کہ انہیں جلد از جلد سپرد خاک کیا جائے، جیسا کہ پاکستان میں بھی علمائے اَعلام نے درخواست کی ہے، میں شہداء کے معظم خاندانوں سے التجا کرتا ہوں کہ اپنے عزیزوں کی رسم تدفین کو جتنا جلد ممکن ہو، بجا لائیں۔

البتہ واضح رہے کہ ان مظلوم شہیدوں کی تدفین کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ شیعیان پاکستان اپنے برحق اور جائز مطالبات سے پسپائی اختیار کریں گے؛ چنانچہ پاکستانی عوام قانون کے دائرے میں پرامن انداز سے اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔ ان شاء اللہ، دہشت گردی کے سرطانی پھوڑے کا اسلامی ممالک سے، جلد از جلد خاتمہ ہوگا۔میں، آخر میں، خداوند متعال کی درگاہ سے ان عزیز شہیدوں کے درجات کی بلندی اور ان کی ارواح طیبہ کی شادمانی کی دعا اور شہداء کے سوگوار خاندانوں کے لئے صبر جمیل اور اجر جزیل کی التجا کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: خانوادہ شہداء کی توہین،عمران خان کے پرانے ساتھی فردوس شمیم نقوی عہدے سے مستعفیٰ

واضح رہے کہ آیت اللہ ناصرمکارم شیرازی کے حکم کی تعمیل میں خانوادہ شہداء نے اپنے پیاروں کی تدفین کی اجازت دی جس کے بعد امام جمعہ کوئٹہ اور ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی کی زیر اقتداء ادا کردی گئی جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، علامہ سید احمد اقبال رضوی، آغا سید رضا، ناصرشیرازی، اسدعباس نقوی، شیعہ علماءکونسل کے مرکزی رہنما علامہ شبیر میثمی، علامہ ناظرتقوی، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، وفاقی وزیر زلفی بخاری، علی زیدی سمیت اعلیٰ سول وعسکری حکام نے شرکت کی ۔ شہداء کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ قبرستان بہشت زینب ؑ میںسپردلحد کردیا گیا۔

یہ بات زہن نشین رہنی چاہئے کہ شہداء کی تدفین عمران خان کے کہنے پرنہیں کی بلکہ مرجع تقلید آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی دام ظلہ کے حکم پر کی گئی ہے ہم مرجعیت کے ماننے والے ہے آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی نے گزشتہ رات یہ حکم جاری فرمایا تھا کہ شہداء کی حرمت کا خیال رکھتے ہوئے میتوں کو دفنا دیں اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ہم مطالبات سے پسپائی اختیار کرگئے۔حاکم و حکومت کے کہنے پر شہداء کی تدفین کرنی ہوتی تو شیخ رشید،زلفی بخاری،علی زیدی،وزیراعلی بلوچستان وغیرہ کے کہنے اور یقین دہانی پر پہلے ہی کرچکے ہوتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button