دنیا

افغانستان: صوبے لوگر میں ایک بڑے فوجی اڈے سے امریکی فوجیوں کا انخلا

شیعیت نیوز: افغانستان میں امریکی فوجیوں نے دارالحکومت کابل کے جنوب میں واقع صوبے لوگر میں اپنے بڑے فوجی اڈے کو ترک کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق صوبے لوگر کے مقامی حکام نے اعلان کیا ہے کہ امریکی دہشت گردوں نے فاب شنگ نامی اپنے بڑے اڈے کو ترک کر دیا ہے اور اب یہ فوجی اڈہ، افغان فوج کے کنٹرول میں آگیا ہے۔

لوگر میں فوجی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے سے قبل تک اس فوجی اڈے میں امریکہ کے تقریبا چھے سو خصوصی دہشتگرد موجود تھے مگر بعد میں یہ تعداد گھٹ کر تین سو تک ہو گئی۔ اس فوجی اڈے میں حالیہ برسوں کے دوران اٹھارہ ہزار غیر ملکی فوجی موجود رہے ہیں جہاں کافی وسائل و ذرائع اور ایک ایربیس بھی موجود ہے۔

بظاہر طالبان گروہ کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کی بنیاد پر آئندہ چند مہینوں میں افغانستان سے تمام غیر ملکی فوجیوں کو واپس جانا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں : سانحہ مچھ میں ملوث افراد کو نہیں چھوڑیں گے،وزیر داخلہ شیخ رشید

دوسری جانب افغانستان کے صوبے بغلان میں افغان فورسز نے آپریشن کے دوران 6 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک اور 4 کو زخمی کردیا۔

اطلاعات کے مطابق افغانستان کے صوبے بغلان میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن کرتے ہوئے 6 افغان طالبان کو ہلاک کردیا، اس دوران 4 طالبان زخمی بھی ہوئے، ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے دو اہم کمانڈر بھی شامل تھے۔

بغلان پولیس چیف کے مطابق طالبان نے ہائی وے پر قبضہ کیا ہوا تھا جس کو چھڑانے کے لیے آپریشن کیا گیا اور اس میں ہمیں کامیابی بھی ملی، آپریشن کے نتیجے میں طالبان پیچھے ہٹ گئے ہیں اور ہائی وے کو کلیئر کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی وے پر 6 چوکیاں قائم کردی گئیں ہیں اور پولیس ٹیم باقاعدہ پیٹرولنگ کرے گی۔

پولیس چیف محمد وائس سمیمی نے مزید کہا کہ ہمار مقصد صرف ہائی وے کے اطراف میں موجود گاؤں کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا تھا کیوں کہ طالبان کی جانب سے ہائی وے کے پاس موجود گاؤں میں مشکوک سرگرمیاں شروع کی گئی تھیں اور لوگوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا تھا یہاں تک کہ ہائی وے پر موجود کاروباری افراد کو بھی تنگ کی جارہا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button