دنیا

آخری ایام میں صدر ٹرمپ کی ایران کے خلاف پھر ہرزہ سرائی

شیعیت نیوز: صدارتی انتخابات میں شکست کھانے کے بعد اپنے آخری دن گن رہے امریکہ کے موجود صدر ٹرمپ کی ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری ہے۔

تازہ ترین بیان میں انہوں نے بغداد میں امریکی سفارت خانے یا وہی فوجی اڈے پر ہوئے حالیہ راکٹ حملے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایک ٹوئیٹ میں کوئی ثبوت پیش کئے بغیر فائر کئے گئے مارٹر کی کچھ تصاویر پوسٹ کیں اور سفارت خانے پر ہوئے حملے کے لئے ایران کو مورد الزام ٹھہرایا۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کے دورہ اسرائیل کی خبروں کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آگئی

ٹرمپ جو انتخابات میں اپنی شکست کے ازالے کے لئے ہر ممکن راستہ اپنانے پر اتر آئے ہیں، انہوں نے ٹوئیٹ میں لکھا کہ اتوار کو بغداد میں ہمارے سفارت خانے پر راکٹ حملہ ہوا ہے، تین راکٹ ناکام رہے، آپ اندازہ لگا سکتے ہیں وہ راکٹ کس نے فائر کئے؟ ایران نے!

ٹرمپ نے اپنی ہرزہ سرائی جاری رکھتے ہوئے مزید لکھا کہ کوئی بھی امریکی اگر مارا جاتا ہے، اُس کا ذمہ دار ہم ایران کو سمجھیں گے۔

خیال رہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانہ کہ جسے عراقی تنظیمیں ایک فوجی اڈے سے تعبیر کرتی ہیں، اب تک بارہا راکٹ حملوں کا نشانہ بن چکا ہے اور اس پر آخری حملہ اتوار کے روز ہوا جس میں کم از کم آٹھ راکٹ امریکی اڈے کی جانب فائر کئے گئے۔

دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ری پبلکن پارٹی کے رہنماوں نے انھیں انتخابی نتائج کو بدلنے کے معرکے میں تنہا چھوڑ دیا اور اسے میں کبھی بھی فراموش نہیں کروں گا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے آج جمعہ کے روز ٹوئیٹ میں صدارتی انتخابات میں اپنے دعوے کی تکرار کرتے ہوئے ری پبلکن پارٹی کی جانب سے اسے تنہا چھوڑنے پرافسوس کا اظہار کیا۔

ٹرمپ نے ٹوئیٹ میں لکھا کہ میں نے ری پبلکن پارٹی کے کم سے کم 8 سینیٹروں کو انتخابات میں شکست سے بچایا اور انھیں کامیابی دلوائی جن میں ری پبلکن پارٹی کے صدر مک کانل بھی شامل ہیں۔ لیکن انہوں نے بھی میرا ساتھ چھوڑ دیا اور وہ ڈیموکریٹ کے ساتھ میری لڑائی کا صرف نظارہ کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ری پبلکن پارٹی کے صدر مک کانل نے 15 دسمبر کو جو بائیڈن کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button