عراق

عراقی ممبران پارلیمنٹ ملک سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر مُصِر

شیعیت نیوز: عراق کے ممبران پارلیمنٹ نے ایک بار پھر اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے باہر نکلنے پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب عراقی وزارت خارجہ نے بدنام زمانہ امریکی سیکورٹی ایجنسی بلیک واٹر کے دہشت گردوں کو ٹرمپ کی جانب سے معافی دیئے جانے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

المعلومہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق عراقی ممبران پارلیمنٹ میں صادقون دھڑے سے وابستہ رکن پارلیمنٹ فاضل جابر نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کا معاملہ پارلیمنٹ میں ختم نہیں ہوا ہے اور آئندہ چند روز میں ہی دوبارہ اس پر پھر بحث کی جائے گی۔

عراقی پارلیمنٹ میں فتح الائنس کے رکنِ پارلیمنٹ مختار الموسوی نے بھی حکومت کی جانب سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل پر عمل درآمد نہ کئے جانے پر تنقید کی اور کہا کہ ملت عراق اپنے ملک میں دیگر ممالک کے فوجیوں کی موجودگی کی مخالف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ’’ سیاسی جرم اور غلطی‘‘ ہے، اسماعیل ھنیہ

عراقی ممبران پارلیمنٹ کے ایک اور رکن حسین الیساری نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ سیاسی پارٹیاں فاتح کمانڈروں اور شہیدوں کے سلسلے میں ذمہ دار ہیں اور انہیں عراق سے بیرونی فوجیوں بالخصوص امریکی فوجیوں کو باہر نکالنے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔

عراقی عوام اور تنظیمیں بارہا اس ملک سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کر چکی ہیں۔ عراقی پارلمینٹ نے بھی پانچ جنوری کو ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا ایک بل منظور کیا تھا۔

دوسری جانب بغداد میں عراقی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان کہا گیا ہے کہ اس فیصلے میں جرم کے خطرات اور نتائج پر توجہ نہیں دی گئی اور مرنے والوں کے حقوق کو سراسر نظرانداز کر دیا گیا ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

عراقی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ سفارتی ذرائع سے واشنگٹن کو اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کر دے گی۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ روز اپنے پندرہ قریبی ساتھیوں کے ساتھ ساتھ، بدنام زمانہ امریکی سکیورٹی ایجنسی بلیک واٹر کے چار اہلکاروں کو معاف کردیا ہے۔بلیک واٹر کے مذکورہ امریکی دہشت گردوں نے سن دو ہزار سات میں اندھا دھند فائرنگ کر کے متعدد بے گناہ عراقی شہریوں کو قتل کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button