دنیا

سعودی عرب اور اسرائیل ایٹمی معاہدے میں رکاوٹیں کھڑا کرتے ہیں، امریکی کالم نگار

شیعیت نیوز: امریکی ’’فارن پالیسی ان فوکس‘‘ ویب سائٹ کے کالم نگار نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل جوہری معاہدے اور کشیدگی کو کم کرنے میں رکاوٹیں ڈالنے سے باز نہیں آئے گا۔

کان ہالینن نے ایران پر امریکی نقطہ نظر کو تبدیل کرنے کے مثبت علامات کا حوالہ دیتے ہوئے جبکہ انتباہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو کم کرنے کی پالیسی کو امریکہ اور خطے میں بااثر دشمنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اردنی رکن پارلمان کے عالم عرب سے کچھ چبھتے ہوئے سوالات

امریکی کالم نگار ہالینن نے ایرانی عوام پر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد متعدد پابندیوں کے خاتمے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ بہت مشکل نہیں ہوگا لیکن اسرائیلی اور سعودی لابی اس کو کمزور کرنے کے لئے پوری کوشش کریں گے۔

امریکی صحافی ہالینن نے کہا کہ کہ اب سعودیوں کو کسی بھی نئے معاہدے میں ’’مشاورتی پارٹی‘‘ بننے کی امید ہے اور یہ نہ صرف ایران ، بلکہ روس ، چین ، جرمنی اور اقوام متحدہ کے لئے بھی بنیادی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب اسرائیل تعلقات، دو شہزادوں میں شدید اختلافات

ہالینن نے مزید کہا کہ ہمیں جرمن وزیر خارجہ ’’ہیکو ماس‘‘ کے حالیہ بیانات پر تشویش ہے ، جس نے کہا کہ بیلسٹک میزائلوں کے مسئلے کو کسی بھی نئے معاہدے میں شامل کرنا چاہئے اور یہ اس معاہدے کی خلاف ورزی ہے کیونکہ بیلسٹک میزائل اصل معاہدے کا حصہ نہیں تھے کیونکہ ایران کے لئے اسرائیلی بیلسٹک میزائلوں کا جواب دینا واحد راستہ ہے۔

امریکی کالم نگار ہالینن نے جوہری معاہدے میں فوری طور پر امریکہ کی واپسی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ کسی بھی نئی شرائط کو شامل کرنے سے یہ مسئلہ پیچیدہ ہوجائے گا اور تمام پابندیوں کو ختم کیا جانا چاہئے ، لیکن ظاہر ہے کہ ری پبلکن اور اسرائیل کے اتحادی اس کی بقا کے لئے جدوجہد کریں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button