صیہونی دہشت گردوں نے العراقیب گاؤں کو 181 ویں بار پھر مسمار کر دیا

شیعیت نیوز: صیہونی دہشت گردوں نے اپنی جارحیت، بربریت اور مظالم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فلسطینی شہریوں کے مزید متعدد مکانات مسمار کر دیئے۔
رپورٹ کے مطابق العراقیب گاؤں کی تازہ مسماری کی کارروائی گذشتہ روز کی گئی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ صیہونی فوج، پولیس اور اسپیشل فورسز کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری میشنری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی اور سینکڑوں فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر سخت موسم کے باوجود ان کی کچی جھونپڑیوں سے بھی محروم کردیا گیا۔ سال 2020ء میں اس گاؤں کی یہ چوتھی بار مسماری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطین میں صیہونی کالونیاں غیر قانونی ہیں، اسٹیفن ڈوگریک
شہریوں نے بتایا کہ انہدامی کارروائی سے قبل اسرائیلی فوج کی کئی گاڑیاں وہاں آ کر رکیں جس کے بعد بلڈوزر اور دیگر بھاری مشینری وہاں لائی گئی اور چند منٹ کے اندر اندر فلسطینیوں کے عارضی شیلٹرز گرا دیے گئے۔
خیال رہے کہ اسرائیل جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیرریاستی باشندے قرار دے کروہاں سے نکالنا اوران کی املاک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے مگر حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صیہونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
جولائی دو ہزار دس کے بعد سے اب تک العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صیہونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔ اس لیے مظلوم شہری دوبارہ وہیں اپنی مسمار شدہ جھونپڑیوں کے ملبے پر تنکے چن کرپھر آشیاں بندی کر لیتے ہیں۔ کچھ دنوں بعد انہیں پھر مسمار کردیا جاتا ہے۔
فلسطینیوں کے احتجاج اور بین الاقوامی تنقید کے باوجود فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی دہشت گردوں کی جاری بربریت اور فلسطینیوں پر عرصۂ حیات تنگ کرنے کے واقعات میں اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔