اسرائیل سے معاہدہ پر دبئی کے بنک الاسلامی کے بائیکاٹ کی مہم شروع

شیعیت نیوز: متحدہ عرب امارات کے پہلے دبئی بنک الاسلامی کی جانب سے اسرائیل کے ’’لئومی بنک‘‘ کے ساتھ معاہدے کے بعد ترکی اور عرب ممالک میں اماراتی بنک کے بائیکاٹ کی بین الاقوامی مہم شروع کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز ابو ظبی اسلامی بنک کے بائیکاٹ کی مہم کا آغاز سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز سے کیا گیا۔
ٹویٹر پر شروع کی گئی مہم میں کہا گیا ہے کہ اماراتی بنک نے اسرائیل کے ایک بڑے مالیاتی ادارے کے ساتھ سمجھوتہ کرکے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور یہودی آباد کاری میں معاونت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کا خلیجی ممالک کے ساتھ مشترکہ میزائل دفاعی نظام پر کام شروع
مہم کی طرف سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ اماراتی بنک کا اسرائیلی بنک کے ساتھ معاہدہ شرمناک اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان سوشل میڈیا کارکنوں، سول سوسائٹی اور دیگر شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اماراتی بنک میں سرمایہ کاری کا بائیکاٹ کریں اور ٹویٹر ابوظبی اسلامی بنک بائیکاٹ کےنام سے چلنے والے ٹرینڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
خَیال رہے کہ 16 ستمبر کو امارات کے سب سے بڑے ابو ظبی بنک الاسلامی نے اسرائیل کے ’’لئومی بنک‘‘ کے ساتھ تعاون کا ایک معاہدہ کیا تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو آئندہ جنوری کے پہلے ہفتے میں متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے جہاں وہ دبئی میں اسرائیلی سفارت خانے کا بھی افتتاح کریں گے۔
اسرائیلی اخنار’’گلوبز‘‘ کے مطابق دبئی میں اسرائیلی سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اوران کے مشیر خاص جیرڈ کشنر، مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی ایلچی آوی برکوفیٹچ اور دیگر اعلیٰ عہدیدار شرکت کریں گے۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے کابینہ کے وزرا کو متحدہ عرب امارات کے سفر سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم نیتن یاھو اسرائیل کی اعلیٰ شخصیت کے طور پر سب سے پہلے خود امارات کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔