اہم ترین خبریںمشرق وسطی

اسرائیل کا خلیجی ممالک کے ساتھ مشترکہ میزائل دفاعی نظام پر کام شروع

شیعیت نیوز: خودساختہ اسرائیلی حکومت اور خلیج فارس کے بعض ممالک مشترکہ میزائل دفاعی نظام پر کام شروع کرنے کے منصوبے پر غور کر رہے ہيں۔

مغربی ایشیا کے امور سے متعلق مبصرین کا کہنا ہے کہ خطے کے بعض عرب ممالک مبینہ طور پر ایران کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لئے قدس کی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ مشترکہ دفاعی حکمت عملی تیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس مقصد کے حصول کے لئے ایک مشترکہ میزائل دفاعی نظام کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : داعشی دہشت گرد حکومت ’’ولایت دجلہ‘‘ صفحۂ ہستی سے مٹ چکی ہے، علی الحسینی

صہیونی حکومت کے میزائل ڈیفنس آرگنائزیشن کے سربراہ موشے پیٹل نے کہا ہے کہ اس طرح کا کوئی بھی معاہدہ واشنگٹن حکومت کی منظوری کے بعد ہی کیا جائیگا، کیونکہ اسرائیلی میزائل دفاعی نظام میں یا تو امریکی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی ہے یا پھر یہ امریکی فنڈنگ سے تیار ہوا ہے۔

اسرائیلی میزائل ڈیفنس آرگنائزیشن کے سربراہ کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا،’’ایسی چیزیں مستقبل میں ہو سکتی ہیں۔‘‘ ان سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ کیا اسرائیلی حکومت اپنے نئے خلیجی دوستوں کو بھی اپنی حفاظت کے لیے میزائل دفاعی نظام فراہم کر سکتی ہے؟

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل ایشو پر بے ضمیروں کی سنیں !؟

اسرائیلی عہدیدار کا ایران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے یقینا بہت فائدہ ہو گا۔ معلومات کا تبادلہ کیا جا سکتا اور دونوں ملکوں میں سینسر نصب کیے جا سکتے ہیں کیوں کہ ہمیں ایک ہی دشمن کا سامنا ہے۔‘‘

موشے پیٹل نے یہ بیان ایک نئے کثیرالجہتی اسرائیلی میزائل دفاعی نظام کے کامیاب تجربے کے بعد دیا ہے۔ اسرائیل کا یہ نیا نظام کروز یا بیلسٹک میزائل جیسے مختلف اونچائی کے حملوں کو کامیابی سے ناکام بنا سکتا ہے۔

علاقے کی استقامتی تنظیموں نے عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے درمیان بڑھتی ہوئی قربتوں کے تناظر میں اس طرح کی خبروں کو ایرانو فوبیا کا حصہ قرار دیا ہے۔

استقامتی محاذ سے وابستہ مبصرین کا کہنا ہے جو حکومت حماس اور حزب اللہ کے راکٹوں سے خود کو محفوظ نہیں رکھ سکتی اس پر کیسے بھروسہ کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button