اہم ترین خبریںعراق

داعشی دہشت گرد حکومت ’’ولایت دجلہ‘‘ صفحۂ ہستی سے مٹ چکی ہے، علی الحسینی

شیعیت نیوز: عراقی سرکاری افواج میں شامل عوامی مزاحمتی فورس حشد الشعبی کے رابطہ سیکرٹری علی الحسینی نے کہا ہے کہ ’’ولایت دجلہ‘‘ کے نام سے جانی جانے والی دہشت گرد حکومت صفحۂ ہستی سے مٹ چکی ہے۔

عراقی ای مجلے المعلومہ کو انٹرویو دیتے ہوئے علی الحسینی نے تاکید کی ہے کہ ولایت دجلہ نامی داعشی حکومت کے باقی ماندہ عناصر صوبوں صلاح الدین اور کرکوک کے درمیان مخفی تھے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ان پر لگائی جانے والی پے در پے ضربوں میں یہ تمام دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد اب ’’ولایت دجلہ‘‘ صفحۂ ہستی سے مٹ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاک فوج بھارتی جارحیت کا منہ توڑجواب دینے کے لیے تیارہے، ترجمان دفتر خارجہ

علی الحسینی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ولایت دجلہ، مختلف علاقوں میں بکھرے چند ایک باقی ماندہ داعشی عناصر پر مشتمل تھی جبکہ چند روز قبل ہی ان کے اصلی خفیہ ٹھکانے کا پتہ لگانے کے بعد ان پر زمینی اور ہوائی دونوں رستوں سے حملہ کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف انجام پانے والے آپریشنز میں دسیوں دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جن کی ہلاکت بے گناہ عراقی شہریوں کے خلاف سرزد ہونے والے جرائم میں حتمی طور پر کمی کا باعث ہے۔

حشد الشعبی کے رابطہ سیکرٹری نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ صوبوں صلاح الدین اور کرکوک میں دہشت گردوں کے خلاف کئی ایک کامیاب آپریشنز نے داعش کے باقی ماندہ عناصر پر کاری ضرب لگائی ہے جس کے باعث دور دراز علاقوں میں چھپے ہوئے داعشی سرغنے پھنس کر رہ گئے ہیں۔

علی الحسینی کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کو حاصل ہونے والی حالیہ کامیابیاں حشد الشعبی اور دوسری تمام سکیورٹی فورسز کے درمیان بہترین انٹیلیجنس تعاون اور گہری ہم آہنگی کا نتیجہ ہے۔

یاد رہے کہ داعش نامی دہشت گرد گروہ نے سال 2014ء میں طاقت کا اظہار کرتے ہوئے عراقی صوبوں صلاح الدین اور کرکوک کو ’’ولایت دجلہ‘‘ کا نام دے دیا تھا تاہم یہ گروہ جلد ہی بکھر گیا جس کے بعد سے اس کے باقی ماندہ عناصر تاحال دوردراز پہاڑی علاقوں میں موجود اپنے خفیہ ٹھکانوں میں چھپے ہوئے تھے جو وقتا فوقتا دہشت گردانہ کارروائیاں بھی انجام دیتے رہتے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button