اہم ترین خبریںپاکستان

صوبائی حکومت گلگت بلتستان میں گندم کی شارٹ سپلائی کے مسئلے کوفوری حل کریگی ، رکن جی بی اسمبلی شیخ اکبر رجائی

ممتاز کلیم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقے کی غریب عوام کو گندم کی شارٹ سپلائی کا مسئلہ درپیش ہے جو سخت سردی اور برفباری کی وجہ سے مزید مشکلات کا سبب بن رہا ہے

شیعیت نیوز: گلگت بلتستان کے عوام تک گندم کی منصفانہ تقسیم نا ہونا بڑا المیہ ہے۔ حکومت کی اہم ترین ذمہداریوں میں سے ایک عوامی مطالبات کا پورا کرنا اور مسائل کا منصفانہ اور فوری حل نکالنا ہے۔ اس وقت ہم حکومت کا حصہ ہونے کے ناطے اپنا فریضہ سمجھتے ہیں کہ گندم کی بلیک مارکیٹنگ اور دیگر وجوہات کی بنیاد پر عوام کو درپیش مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

انشااللہ انصاف کی حکومت عوامی مطالبات بالخصوص گندم کی شارٹ سپلائی کے مسئلے کو حل کریگی۔ بذات خود اس اہم مسئلے کو متعلقہ وزارت اور ذمہ داران تک پہنچانے کی یقین دہانی کراتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار رکن گلگت بلتستان اسمبلی و سکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ضلع کھرمنگ شیخ اکبر رجائی نے یادگارہ شہدا سکردو پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مرحوم قاضی نیاز حسین نقوی کی جگہ علامہ افضل حیدری جامعتہ المنتظرلاہور کے مہتمم اعلیٰ مقرر

اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی بھی موجود تھے جو مجلس وحدت مسلمین روندو کے رہنما انجینئر ممتاز کلیم کیساتھ اظہار کیلئے یادگارشہدا ءپہنچے۔ واضح رہے کہ انجینئر ممتاز کلیم گندم کی منصفانہ تقسیم اور دور دراز علاقوں تک گندم کی بروقت سپلائی نہ ہونے کے مسئلے پر گزشتہ کئی دنوں سے یادگار شہدا پر احتجاجی دھرنا دیئے بیٹھے تھے۔ اس دوران آغا علی رضوی کے مشورے اور رکن اسمبلی شیخ اکبر رجائی کیطرفسے متعلقہ وزارت اور ارباب اختیار تک اس مسئلے کو پہنچا کر فوری حل نکالنے کی یقین دہانی پر انجینئر ممتاز کلیم نے اپنے احتجاجی دھرنے کو ملتوی کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بیروت دھماکے: عدالتی کمیشن نے وزیراعظم سمیت تین وزرا پر غفلت کا الزام عائد کر دیا

ممتاز کلیم کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقے کی غریب عوام کو گندم کی شارٹ سپلائی کا مسئلہ درپیش ہے جو سخت سردی اور برفباری کی وجہ سے مزید مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔ متعلقہ ادارے کو بار بار متوجہ کرنے کے باوجود مسئلے کے حل کیلئے سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا جس پر مجبورا انہیں احتجاجی دھرنا دینا پڑا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button