اہم ترین خبریںپاکستان

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو6برس بیت گئے، 144خاندان تاحال انصاف کے متلاشی

واقعے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز نے اسکول کا گھیراؤ کیا اور خود کار اسلحے سے لیس کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 6 خود کش حملہ آوروں کو طویل آپریشن کے بعد ہلاک کیا تھا۔

شیعیت نیوز: پاکستان کی تاریخ میں انسانیت سوز ی کے بدترین مثال اور دل دہلا دینے والے سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 6 برس بیت گئے لیکن اس سانحے کو یاد کرکے قوم کا غم آج بھی تازہ ہے۔6برس بیت جانے کے باوجود 144متاثرہ خاندان ریاست پاکستان سے انصاف کے طلبگار ہیں۔

تفصیلات کےمطابق 6سال قبل علم دشمنوں نے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا تھا اور 16 دسمبر 2014 کوملک دشمن تکفیری جماعتوں کے سفاک دہشتگردوں نے مقامی افراد کی مدد سے آرمی پبلک سکول پر حملہ کیا تھا اور حصول علم میں مگن بچوں پر فائرنگ کر دی۔

یہ بھی پڑھیں: 144 خاندانوں نے جو قیامت دیکھی اس کا غم قوم کے ہر فرد نے اپنے دل پر محسوس کیا،علامہ راجہ ناصرعباس

واقعے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز نے اسکول کا گھیراؤ کیا اور خود کار اسلحے سے لیس کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 6 خود کش حملہ آوروں کو طویل آپریشن کے بعد ہلاک کیا تھا۔

6گھنٹے سے زیادہ کے آپریشن کے بعد اسکول کو کلئیر کیا گیا، سانحہ اے پی ایس میں بچوں سمیت 130 سے زیادہ افراد شہید ہوئے تھے۔

اس واقعے نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں نئی روح پھونک دی جس کے بعد حکومت اور دیگر اداروں نے مل کر نیشنل ایکشن پلان بنایا اور شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے ذریعے دہشتگردوں کا صفایا کیاگیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہید فخری زادہ کے قتل کا مقصد ایٹمی معاہدے کی واپسی میں رکاوٹیں حائل کرنا تھا، فرانک وان

دل خراش واقعے میں اپنے جگر گوشے کھونے والے اپنے بچھڑے پیاروں کو یاد کرتے ہیں تو آنسو ہیں کہ رکنے کا نام نہیں لیتے تاہم جب انہیں شہدا کے حوالے سے یاد کیا جاتا ہے تو وہ خود کو ممتاز سمجھتے ہیں۔

جہاں ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ شہدا آرمی پبلک سکول کی قربانیوں کی بدولت ممکن ہوا وہیں تعلیم دشمن عناصر کے عزائم بھی خاک میں مل گئےلیکن اس سانحے سے متاثرہ 144 خاندان تاحال ریاست پاکستان سے انصاف کے طلبگار ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button