یمن

اقوام متحدہ جنگ بندی کو یقینی بنانے کی کوشش کرے، مہدی المشاط

شیعت نیوز: یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے ایک بار پھر یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت بند اور اس ملک کا محاصرہ ختم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط  نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے آنلائن ملاقات میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یمن کے خلاف جنگ و جارحیت کے خاتمے تک مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔

مہدی المشاط  نے اس ملاقات میں اقتصادی اور انسان دوستانہ شعبوں میں ضروری اقدامات عمل میں لائے جانے اور اسی طرح یمنی قوم کے مکمل حقوق کی بحالی تک حمایت جاری رکھے جانے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ایما پر سعودی عرب نے 1500 پاکستانیوں کو ملک بدر کر دیا

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹین گریفتھس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ مذاکرات کی میز پر یمنی فریق کی موجودگی کی صورت میں وہ سمجھتے ہیں کہ آئندہ ہفتوں میں جنگ بندی کا سمجھوتہ طے پا جائے گا۔

دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے کہا ہے کہ صنعا ایرپورٹ پر بار بار حملے اور بمباری کئے جانے سے سعودی اتحاد کی شکست سے ہونے والی بوکھلاہٹ کا پتہ چلتا ہے۔ صنعا کا ایرپورٹ ایک غیر فوجی مرکز ہے مگر سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے جاری محاصرے کی بنا پر اس ایرپورٹ کی سرگرمیاں تعطل سے دوچار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کو تسلیم کروانے کیلئے عرب ممالک کی جانب سے پاکستانی ذرخرید صحافیوں میں لابنگ کا انکشاف

ادھر یمنی فوج کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد کے آلۂ کاروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران الحدیدہ میں 78 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مختلف علاقوں پر گولہ باری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ پر 78 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں اور ڈرون نے تعز اور الحدیدہ کے مختلف علاقوں پر پروازیں کیں اور توپخانوں کے گولے اور میزائل داغنے کے علاوہ بھاری اور ہلکے ہتھیاروں کا بھی استعمال کیا۔

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سوئیڈن میں صنعاء اور ریاض کے وفد کے مابین 18 دسمبر 2018 کو الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تھا تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ اس جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button