دنیا

نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری، ایک شخص ہلاک اور کئی زخمی

شیعت نیوز: اسرائیل کے مختلف علاقوں میں وزیر اعظم نیتن یاہو کی برطرفی کے لئے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور پولیس نے مظاہرین کے خلاف بھرپور طاقت کا استعمال کیا۔

غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف اسرائیل کے مختلف علاقوں میں بڑے بڑے مظاہرے ہو رہے ہیں اور کورونا وائرس کے خطرے کو نظر انداز کرتے ہوئے مظاہروں میں شامل ہو رہے ہیں۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے طاقت کا استعمال کیا جبکہ کئی مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں جس کی وجہ سے ایک شخص کو ہلاک اور متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے بعد متحدہ عرب امارات سائبر حملوں کی زد میں

خود ساختہ صیہونی حکومت کے مرکز تل ابیب میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ایک شخص مارا گیا ہے۔

صیہونی حکومت سے وابستہ ذرائع نے نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں شریک ایک شخص کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نیتن یاہو کے حامیوں نے مظاہرین پر گاڑی چڑھا دی جس کے سبب ایک 82 سالہ شخص اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے شخص کا بیٹا مقامی فیس بک کمپنی کا ڈائریکٹر ہے۔

گزشتہ چوبیس ہفتوں سے جاری مظاہروں کے شرکاء نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ نیتن یاہو کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ایک ایسے وقت جاری ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر جنگ ’’بنی گنتز‘‘ نے قبل از وقت عام انتخابات کو ناگزیر قرار دیا ہے۔

مبصرین کے نزدیک قبل از وقت انتخابات سے متعلق صیہونی وزیرجنگ کا بیان نیتن یاہو کی کابینہ کے اندر اختلافات کی غمازی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کے زیر قبضہ مختلف مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں گزشتہ کئی مہینے سے نیتن یاہو کی اقتصادی پالیسیوں، مالی بدعنوانیوں اور کورونا کی روک تھام میں ان کی ناقص کارکردگی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button