مشرق وسطی

خلیجی بحران کے حل کا مطلب اسرائیل سے تعلقات کا قیام نہیں: قطر

قطرکے وزیر خارجہ محمد آل ثانی نے کہا ہے کہ خلیجی ممالک کے ساتھ پائے جانے والے اختلافات دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاہم اس کا یہ مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ خلیجی بحران کے حل کی کوششوں کو صہیونی ریاست کےساتھ تعلقات معمول پرلانے کے معنوں میں نہ لیا جائے۔

بحیرہ روم بین الاقوامی ڈائیلاگ فورم میں ایک ویڈیو کانفرنس سے خطاب میں قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خلیجی بحران کا جامع حل نکالا جانا چاہیے تاکہ خلیجی کی وحدت کا تحفظ کیا جاسکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم خلیجی بحران کے حل کے حوالےسے پرامید ہیں مگر ہم یہ نہیں کہتے کہ تمام مسائل ایک دن میں حل ہوجائیں گے۔

انہوں مزید کہا کہ قطر اور خلیجی ممالک کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی کوششوں کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے معنوں میں نہ لیا جائے۔

خیال رہے کہ امریکی اخبار’نیویارک ٹائمز’ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار سے رخصت ہونے سے قبل خلیجی ممالک کے درمیان پائے جانے والے اختلافات ختم کرانا چاہتے ہیں تاکہ ایران کا گھیرا تنگ کرنے کی ان کی پالیسی کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button