اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

پاکستانی سکیورٹی اداروں کا برادر پڑوسی اسلامی ملک ایران کی سرزمین کے تحفظ کی خاطر بڑا اقدام

بعض ذرائع کے مطابق وہ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے ضلع کیچ میں رہائش پذیر تھے

 شیعیت نیوز: پاکستانی سکیورٹی اداروں کا برادر پڑوسی اسلامی ملک ایران کی سرزمین کے تحفظ کی خاطر بڑا اقدام ، بلوچستان کے علاقے تربت میں فائرنگ کے ایک واقعے میں سعودی نواز تین ایرانی نژاد دہشت گرد مارے گئے، جن میں ایران کو انتہائی مطلوب خطرناک دہشت گرد ملا عمر ایرانی بھی شامل ہے۔ تربت پولیس نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بی بی سی کو بتایا تینوں افراد پولیس سے مبینہ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگئے۔

ہلاک ہونے والے تینوں افراد کی شناخت ہوگئی ہے اور ان میں ملا عمر ایرانی اور ان کے دو بیٹے حسن اور حسین شامل ہیں۔ ملا عمر ایرانی اور ان کے بیٹوں کی ہلاکت کا واقعہ تربت شہر میں پیش آیا ہے۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ تینوں افراد ایک گاڑی میں آ رہے تھے کہ پولیس نے ان کو سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقے میں روکنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک لبیک نے سادہ لوح مسلمانوں کو ماموں بنادیا، ناموس رسالت ؐ کی آڑ میں بڑا مقصد پورا کرلیا

پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی شناخت ملا عمرایرانی اور ان کے دو بیٹوں حسن اور حسین کے ناموں سے ہوئی۔ تربت بلوچستان کے ایران سے متصل سرحدی ضلع کیچ کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ یہ شہر بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے جنوب مغرب میں اندازاً 8 سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

ملا عمرایرانی کا تعلق ایران کے صوبہ سیستان سے تھا۔ ایران کی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ملا عمر ایرانی کا تعلق کالعدم تنظیم جیش العدل سے تھا۔ واضح رہے کہ جیش العدل گذشتہ چند برسوں کے دوران ایران کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز پر کارروائی کی ذمہ داری قبول کرتی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہید قائدؒ کے رفیق اور امام خمینیؒ کے یاور خاص جنرل (ر)تصور حسین نقوی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے

ملا عمرایرانی کا شمار حکومت ایران کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں ہوتا تھا۔ بعض ذرائع کے مطابق وہ گذشتہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے ضلع کیچ میں رہائش پذیر تھے۔ ملا عمر ایرانی کی ہلاکت کا واقعہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے دورہ پاکستان کے دو روز بعد پیش آیا ہے۔

ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ایران نے چند سال قبل ملا عمر ایرانی کو پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی علاقے میں ایک میزائل حملے میں نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ بعض دیگر اطلاعات کے مطابق ملا عمر ایرانی کے ایک بھائی کو ایران میں پھانسی دی گئی تھی جبکہ ایک اور بھائی ایرانی سکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوا تھا۔

بعض باخبر ذرائع کے مطابق ملا عمر ایرانی کو سعودی عرب کی مکمل پشت پناہی حاصل تھی ، ملاعمر نے سعودی ایماء پر ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں ایرانی فورسز پر متعدد دہشت گرد حملے کیئے تھے جس میں ایرانی سکیورٹی فورسز کو بھاری جانی ومالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ملا عمر ایرانی کی ہلاکت سعودی حکومت کا بڑا نقصان قرار دیا جا رہاہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button