اہم ترین خبریںپاکستان

جی بی الیکشن، ایم ڈبلیوایم سے اتحاد کی بدولت پی ٹی آئی کی سادہ اکثریت سے فتح ، حکومت سازی کیلئے سرگرم

حلقہ 3 گلگت سے پی ٹی آئی امیدوار جعفرشاہ کے انتقال اور حلقہ ایک گلگت اور حلقہ 4 نگر سے پی پی پی کے ایک ہی امیدوار امجد ایڈوکیٹ کی کامیابی کے نتیجے میں کسی ایک نشست پر ضمنی انتخاب چند روز میں متوقع ہے ۔ان دونوں نشستوں پر بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں کی کامیابی کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔تحریک انصاف کی سادہ اکثریت سے کامیابی کا سبب مجلس وحدت مسلمین کا بیشتر حلقوں میں اس کےامیدواروں کی حمایت بتایا جارہاہے ۔

شیعیت نیوز: گلگت بلتستان قانون سازاسمبلی کے انتخابات 2020 میں مجلس وحدت مسلمین اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے نتیجے میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف سادہ اکثریت سے کامیابی حاصل کرچکی ہے ۔ 23 میں سے 10 نشستیں ایم ڈبلیوایم کی حمایت کی بدولت حاصل کی گئیں ۔ جبکہ ایم ڈبلیوایم کی بھی ایک نشست حکومت سازی میں شامل ہوگی۔ 5آزاد کامیاب امیدوار بھی پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے آمادہ ۔

تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات کے غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف سبب سے زیادہ یعنی 23 میں سے10نشستیں حاصل کرنے والی جماعت قرار پاگئی ہے، پی ٹی آئی کی اتحادی مجلس وحدت مسلمین بھی ایک نشست حاصل کرچکی ہے ۔ جبکہ7 آزاد امیدواروں سمیت پی پی پی 4،ن لیگ 2نشستوں پر کامیابی حاصل کرپائے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان الیکشن، ایم ڈبلیوایم کے امیدوار کاظم میثم کامیاب، اسلامی تحریک کوئی نشست حاصل نہ کرسکی

حلقہ 3 گلگت سے پی ٹی آئی امیدوار جعفرشاہ کے انتقال اور حلقہ ایک گلگت اور حلقہ 4 نگر سے پی پی پی کے ایک ہی امیدوار امجد ایڈوکیٹ کی کامیابی کے نتیجے میں کسی ایک نشست پر ضمنی انتخاب چند روز میں متوقع ہے ۔ان دونوں نشستوں پر بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں کی کامیابی کی امید ظاہر کی جارہی ہے۔تحریک انصاف کی سادہ اکثریت سے کامیابی کا سبب مجلس وحدت مسلمین کا بیشتر حلقوں میں اس کےامیدواروں کی حمایت بتایا جارہاہے ۔

ایم ڈبلیوایم نے گلگت اوربلتستان کے مختلف حلقوں میں پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کی نا صرف حمایت کی بلکہ ان کی کامیابی کیلئے انتخابی مہم میں بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیا، ایم ڈبلیوایم کی مرکزی اور صوبائی قیادت نے پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کے انتخابی جلسوں اور کارنر میٹنگز میں بھرپورانداز میں شرکت کی ۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت مسلمین جی بی میں مل کر حکومت بنائیں گے،علامہ راجہ ناصرعباس

ذرائع کے مطابق جی بی ایل اے 2 گلگت 2 سے پی ٹی آئی کے امیدوار فتح اللہ 6696 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پی پی پی کے امیدوار جمیل احمد 6694 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پررہے ۔

حلقہ جی بی ایل اے 7 سکردو 1 سےراجہ زکریا خان5290 ووٹ لیکر کامیاب اور پی پی پی کے مہدی شاہ 4114ووٹ لیکر شکست کھاگئے۔

حلقہ جی بی ایل اے 11 کھرمنگ سے امجد علی زیدی ،حلقہ جی بی ایل اے12 شگرسےراجہ اعظم خان10674ووٹ لیکر کامیاب اور پی پی پی کے عمران ندیم 8886ووٹ لیکر شکست کھا گئے۔

جی بی ایل اے 13 استور 1 سے خالد خورشید خان4836ووٹ لیکر فاتح قرار پائے جبکہ پی پی پی کے عبدالحمید خان نے 3117 ووٹ حاصل کیئے۔

یہ بھی پڑھیں: آغا راحت الحسینی کی بدولت پیپلز پارٹی گلگت و نگر سے کامیاب

جی بی ایل اے 14استور2 سے شمس الحق لون نے5354 ووٹ حاصل کرکے کام یابی حاصل کرلی جبکہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مظفر علی نے 3479 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے ۔

واضح رہےکہ پاکستان تحریک انصاف کےان تمام امیدواروں کی کامیابی مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا نتیجہ ہے کیوں کے گزشتہ انتخابات 2015 میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ان تمام حلقوں میں امیدوارکھڑے کیئے گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے 10 منتخب اور ایم ڈبلیوایم کے ایک منتخب امیدوار کو ملا کر 11 نشستوں کی برتری کے پیش نظر کامیاب ہونے والے 7آزاد امیدواروں میں سے 5امیدواروں کی بھی پی ٹی آئی میں شمولیت متوقع ہے جس کی تصدیق پی ٹی آئی کی اعلیٰ قیادت بھی کرچکی ہے اس طرح پی ٹی آئی کی گلگت بلتستان میں حکومت سازی کی راہ مکمل طور پر ہموار ہوچکی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button