اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

بنوامیہ کا دفاع کرنے والے جمعراتی شاہ اور مولوی

بنوامیہ کا دفاع کرنے والے جمعراتی شاہ اور مولوی

بنوامیہ کا دفاع کرنے والے جمعراتی شاہ اور مولوی ایک عام پاکستانی کے سامنے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں یزیدیت و ناصبیت کی ذلت و خواری و رسوائی دیدنی ہے۔ نہ جائے رفتن و نہ پائے ماندن والی کیفیت ہے۔ ایک سے بڑھ کر ایک حماقت کرکے مزید خود کو رسوا کررہے ہیں۔ دلیل ہو تی تو اب تک سامنے آچکی ہوتی۔ اہل بیت نبوۃ ﷺ آل ؑمحمد ﷺ کی عظمت کے منکر اب صحابہ صحابہ کے غلاف میں پناہ ڈھونڈرہے ہیں۔

ایسے جعلی شاہوں کو پاکستانی جمعراتی شاہ کہتے ہیں۔

اگر شاہ عبدالحق اور مظفر شاہ جیسوں کے پاس شرعی و دینی، عقلی و منطقی دلائل ہوتے تو انکا لب وو لہجہ اس طرح کا نہ ہوتا جیسا کہ کراچی کی ریلی کے شرکاء نے ملاحظہ کیا۔ مطلب یہ کہ الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔ یہ بازاری لب و لہجہ تو کسی عام مسلمان کے شایان شان نہیں چائیکہ نام کے ساتھ سید لکھے۔ ایسے جعلی شاہوں کو پاکستانی جمعراتی شاہ کہتے ہیں۔

کس منہ سے خلافت راشدہ کی بات

یوں لگا گویا مفتی منیب کی موجودگی میں دولچے لفنگے گھٹیا بکواس کررہے تھے۔ اور بجائے انہیں شرعی اخلاقیات سمجھانے کے مفتی منیب نے ایک کی پیٹھ تھپ تھپائی۔ اب کل ملاکر سوال صرف ایک ہے کہ امیرالمومنین حضرت علی ؑ کی حکومت کے خلاف قیام کرنے والے بنوامیہ کی سلطنت کے بانی معاویہ ابن ابو سفیان کا دفاع کرنے والے کس منہ سے خلافت راشدہ کی بات کرسکتے ہیں!؟

بنوامیہ کا دفاع کرنے والے جمعراتی شاہ اور مولوی

کس منہ سے وہ خود کو اہل بیت نبوۃ ﷺ کا ماننے والا کہہ سکتے ہیں!؟ حضرت ابوبکر، عمر و عثمان کے مقابلے پر آنے والے صحابہ کو مرتد، کافر، فاسق فاجر کہنے میں ایک سیکنڈ نہ لگانے والے یہ مولوی اور جمعراتی شاہ کسے بے وقوف بنارہے ہیں!؟

سنیں مفتی عابد مبارک صاحب، آپ نجد کی بس میں سوار ہیں

اہل سنت اچھی طرح جانتے ہیں کہ انکا عقیدہ کیا ہے!؟ مفتی عابد مبارک کل تک دہشت گردوں کی مخالفت کیا کرتے تھے۔ اور اب صاف لگ رہا ہے کہ دہشت گردوں کے سرپرست طاقت ور حکام اور سعودی عرب کی ناصبی وہابیت کے دباؤ میں آچکے ہیں۔ تو سنیں مفتی عابد مبارک صاحب، آپ نجد کی بس میں سوار ہوچکے ہیں۔

نجد کے قلعے گراتے جائیں گے

اور آپ جس اعلیٰ حضرت کی پیروی کو اپنا عقیدہ کہتے ہیں انہوں نے بہت واضح کہا تھا کہ نجد کے قلعے گراتے جائیں گے۔ جنت البقیع مدینہ کے تاریخی اور مقدس قبرستان میں مزارات کے انہدام اور قبور کی بے حرمتی کے بعد سے ایک صدی ہونے کو آرہی ہے، نجد کے قلعے تو آپ کیا گراتے، اب آپ انکی نجدی بس میں سوار ہوکر اہل بیت نبوۃﷺ آل ؑ محمد ﷺ کے مقام و مرتبے کو گھٹاکر ناصبی بن رہے ہیں۔

مشرکین مکہ سے صلح حدیبیہ

جمعراتی شاہ مظفرکس سنی کو بے وقوف بنارہا ہے۔ ہر اہل سنت کو اور اصلی نسلی سید کو اچھی طرح معلوم ہے کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ نے مشرکین مکہ سے صلح حدیبیہ بھی کی تھی۔ اسی طرح یہود و نصاریٰ کے قبائل سے بھی معاہدے ہوتے رہے تھے۔ ان صلح اور معاہدوں کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہوتا کہ دوسرے فریق کو حق پر مان لیاجائے۔

جمعراتی شاہ مظفرنام نہاد قادری
جمعراتی شاہ مظفرنام نہاد قادری
جمعراتی شاہ اصلی سادات پر بھونکتا ہے

صلح امام حسن علیہ السلام تو بعد کی بات ہے اور معاویہ بن سفیان نے اس پر بھی عمل نہیں کیا تھا۔ لیکن اس صلح سے بہت پہلے اس معاویہ بن ابوسفیان نے اصلی نسلی سادات کے جد امجد مولا علی شیر خدا مشکل کشاء سے جنگیں لڑیں تھیں۔ جمعراتی شاہوں کو اپنے باپ کا پتہ نہیں ہوتا اور وہ اصلی سادات پر بھونکتا ہے۔

بنوامیہ کا دفاع کرنے والے جمعراتی شاہ اور مولوی

اور اصلی سادات ہر سید کو معلوم ہونا چاہیے کہ معاویہ بن ابوسفیان وہ ہے جس نے انکے جد مولا علی ؑ پر سب وشتم گالم گلوچ کی اور اسکے حکم سے بنوامیہ کی حکومت کے دور میں یہ ہوتا رہا۔ البدایہ والنہایہ میں واضح لکھا ہے کہ امام حسن ع کو صلح پر بزور طاقت مجبور کیا گیا تھا اور صلح میں امام حسن علیہ السلام نے جو شرط لگائی تھی وہ یہ تھی کہ انکے سامنے مولا علی ؑ کو گالیاں نہ دیں جائیں۔ (ریفرنس جلد ہشتم البدایہ و النہایہ۔۔۔تاریخ ابن کثیر)۔

امی عائشہ ام المومنین کے بیٹے اچھی طرح جانتے ہیں

اور امی عائشہ ام المومنین کے بیٹے اچھی طرح جانتے ہیں کہ اہل سنت معتبر کتب تاریخ میں واضح لکھا ہے کہ امی عائشہ ام المومنین نے معاویہ بن ابوسفیان اور عمرو بن العاص کا نام لے کر ہر نما ز کے بعد بددعائیں کیں۔ (ریفرنس۔۔تاریخ طبری و تاریخ ابن کثیر)۔ جمعراتی شاہ کو کیا معلوم کہ اہل سنت مولا علی ؑ شیر خدا کی خلافت راشدہ کوحق پر مانتے ہیں۔ جب علی امیر المومنین حق پر ہیں تو معاویہ بن ابوسفیان کے دفاع میں کیسے زبان کھولی!؟ ام المومنین بی بی عائشہ کے بیٹے جمعراتی شاہوں اور ناصبی مولویوں کو اچھی طرح جانتے ہیں۔

 ناصبی اور جمعراتی شاہ سگے بھائی

ایک عام سنی اہل سنت دیکھ رہا ہے کہ امیر یزید زندہ باد کے نعرے لگانے والوں کے ساتھ کون کون سا جمعراتی شاہ مل کر بیٹھ گیا ہے۔ سب دیکھ رہے ہیں کہ ناصبی اور جمعراتی شاہ سگے بھائی بن رہے ہیں۔ کون گیا ایف آئی آر لکھوانے جب بھٹ شاہ میں مولاعلی ؑ کی شان اقدس میں گستاخی کی گئی!؟۔مفتی منیب سے لے کر ملتانی مولویوں تک کس نے امیر یزید زندہ باد نعرے پر مقدمہ درج کروایا؟

خاتم الانبیاء حضرت محمد ص نے ابوسفیان، اسکے بیٹے معاویہ اور یزید پر لعنت کی

جب امام طبری نے تاریخ الامم والملوک میں یہ حقائق لکھ دیے کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد ص نے ابوسفیان، اسکے بیٹے معاویہ اور یزید پر لعنت کی۔ تو ناصبی مولوی اردو ترجمے میں خیانت کرکے لکھتا ہے کہ یزید تو معاویہ کا بیٹا تھا ابوسفیان کا بیٹا نہیں تھا جبکہ معاویہ کے ایک بھائی کا نام بھی یزید تھا۔ جس پر اللہ کے رسول نے لعنت کی وہ ابوسفیان، معاویہ اور یزید بن ابوسفیان تھے۔ (ریفرنس: تاریخ طبری میں مامون کی کتاب لعنت کے عنوان سے بعد کے واقعات)۔

جمعراتی شاہ عبدالحق نام نہاد قادری
مولا علی ؑ  نے معاویہ کو فاجر ابن فاجر کہا

ٍ جمعراتی شاہ عبدالحق نام نہاد قادری اور جمعراتی شاہ مظفر نام نہاد سید مظفر حسین کی تقاریر سننے والے ہر شخص کو چاہیے کہ اسلام کی تاریخ پڑھے اور اہل سنت معتبر مورخ علامہ ابی جعفر محمد بن جریر طبری کی تاریخ الامم والملوک المعروف تاریخ طبری پڑھے۔ اس میں لکھا ہے کہ مولا علی ؑ نے معاویہ کو فاجر ابن فاجر کہا ہے۔ (تاریخ طبری جلد سوم حصہ دوم)۔

سورہ اسراء کی آیت نمبر 60.. فتنہ و شجرہ ملعونہ بنی امیہ

سورہ اسراء کی آیت نمبر 60میں انسانوں کے درمیان فتنہ اور شجرہ ملعونہ کا جو تذکرہ ہے اس کی تفسیر درالمنثور دیکھ لیں کہ یہ فتنہ و شجرہ ملعونہ بنی امیہ ہیں۔ تفسیر طبری اور تاریخ طبری میں بھی بنی امیہ ہی کو شجرہ ملعونہ قرار دیا گیا ہے۔

کفر و رفض کے فتوے

طول تاریخ میں جس کسی نے بنوامیہ کی اصلیت بیان کی، یا اہل بیت نبوۃ ﷺ آل ؑمحمدﷺکے اعلیٰ و بالا مقام و مرتبے سے متعلق آیات قرآنی و احادیث بیان کیں، اس پر کفر و رفض کے فتوے لگاکر عوام کو ان سے دور کردیا گیا۔ آج بھی یہی کچھ ہورہا ہے۔

سورہ بقرہ کی آیت نمبر 157

قابل افسوس بات یہ ہے کہ اب سورہ بقرہ کی آیت نمبر 157کو بھی اہل بیت نبوۃ ﷺ کی شان گھٹانے کے لیے اور بنوامیہ کو بچانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ حالانکہ یہ ہر اس مومن کے لیے ہے جس کی صفات آیات 155اور 156میں بیان کی جاچکیں۔

ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ سعید اشہد

نجدی سعودی و اماراتی و بحرینی ناصبی وہابیت اسرائیل کو تسلیم کررہی ہے اورپاکستان میں اولیائے خدا کے مزارات پر خود کش بمبار بھیجنے والے ناصبی تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ سعید اشہد بیٹھتے ہیں۔ اور اب مفتی منیب کی سواری بھی انکی طرف سے تھی۔

پوری زندگی ایک دوسرے کو کافر، مشرک، بدعتی کہنے والے

یہ سب بہت بڑے تیس مار خان ہیں۔ غیر منقسم ہند کے مسلمانوں کے تفضیلی سنی علامہ اقبال نے اثناعشری شیعہ مسلمان محمد علی جناح کی قیادت میں مسلمانوں کوآزادی دلائی، آزاد ملک قائم کردیا۔ اور یہ فتنہ گر فسادی مولوی اس ملک کی جڑیں کھوکھلی کرتے رہے۔ پوری زندگی ایک دوسرے کو کافر، مشرک، بدعتی کہنے والے نہ تو اللہ کے نام پر نہ ہی اللہ کے رسول ﷺکے نام پر اور نہ ہی اس آل ؑ محمد اہل بیت نبوۃ ﷺ کے نام پر کہ جس پر ہر نماز میں خود درود بھیجتے ہیں، ان کے نام پر بھی ایک دوسرے کو مسلمان ماننے پر تیار نہیں ہوئے۔

ہدف بنو امیہ کا ملوکیت و بادشاہت کا دفاع

یہ سب یکایک نجدی ناصبیت اور تکفیری دہشت گردی کے اصل سرپرستوں کے ایک فون پر جمع ہورہے ہیں۔ اور ہدف بھی کیا ہے کہ بنو امیہ کا ملوکیت و بادشاہت کا دفاع کرنا ہے۔

حضرت عمر تو بیت المقدس کے فاتح تھے

یہ مفتی حنیف قریشی کی مذمت اس لیے کررہے ہیں کہ انہوں نے حضرت عمر کے یوم شہادت کی تاریخ یکم محرم کیوں بیان نہیں کی جبکہ ایک عام سنی بھی ان جمعراتی شاہ عبدالحق نام نہاد قادری اور مظفر جمعراتی شاہ سے یہ پوچھ رہا ہے کہ حضرت عمر تو بیت المقدس کے فاتح تھے اور پیچھے مدینہ میں مولاعلی ؑ کوامیر مقرر کرکے آئے تھے، تم جمعراتی شاہ تم تو بیت المقدس کے غاصب اسرائیل کے نمکخوار بن چکے ہو، تمہیں یہ حق کس نے دیا کہ تم حضرت عمر کا نام بھی اپنی گندی زبان سے لے سکو! ؟؟

تحریر : محمد عثمان سعید
پاکستان میں حسینیت کی فتح کے نقارے گونج رہے ہیں
خلفائے راشدین اور امہات المومنین کا گستاخ کون
Shia Muslims take out Pakistan Rally in Matli against hatemongering takfiris

 

متعلقہ مضامین

Back to top button