اہم ترین خبریںپاکستان

پاکستان میں فرقہ واریت کی جس آگ کوسلگانے کوشش کی جارہی ہے اگر وہ بھڑک اٹھی تو اس کے نتائج انتہائی بھیانک ہوں گے،علامہ راجہ ناصرعباس

پاکستان میں فرقہ واریت کی جس آگ کوسلگانے کوشش کی جارہی ہے اگر وہ بھڑک اٹھی تو اس کے نتائج انتہائی بھیانک ہوں گے،علامہ راجہ ناصرعباس

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوہاٹ میں میں دو شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر تکفیری گروہوں اور کالعدم جماعتوں کے پُرتشددمظاہروں کے دوران مفتیان اور نام نہاد علما کی سرپرستی میں ملت تشیع کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر و گمراہ کن نعرے شیعہ نسل کشی کا اصل محرک ہیں۔کالعدم مذہبی جماعتوں کے پیشہ ور دہشت گرد ایک بار پھر ملک میں قتل و غارت کا بازارگرم کرنے کے لیے اپنی کمین گاہوں سے نکلنا شروع ہو گئے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ کو ہرانے کی ہرمذموم کوشش کو محب وطن قوتیں مل کر ناکام بنائیں گی۔

علامہ راجہ ناصرعباس نےکہاکہ حکومت کو اس نکتے پر توجہ کرنا ہو گی کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگز کی کاروائیوں کے آغاز کے لیے ان علاقوں کا انتخاب کیا گیا ہے جہاں پی ٹی آئی کی حکومت ہے۔ عالمی طاغوتی طاقتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مذہبی کارڈ استعمال کر رہی ہیں۔وہ عناصر جو مذہبی اختلافات کو ہوا دے کر ملک میں فرقہ واریت کا فروغ چاہتے ہیں ان کی ڈور یہود و نصاریٰ کے ہاتھوں میں ہے۔ عوام کی توجہ قبلہ اول اور کشمیر سے ہٹانے کے لیے داخلی انتشتار پیدا کیا جا رہا ہے۔امریکہ اور اس کے حواری طاقت کے توازن کی ایشیا کی جانب منتقلی سے خائف ہیں۔خطے میں امن وامان اور سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنا دشمن کا اولین ہدف ہے۔

انہوں نے کہا ملک کو عدم استحکام اور بدامنی کا شکار بنانے کے ناپاک عزائم کو ناکام نہ بنایا گیا تو خانہ جنگی پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ کالعدم جماعتوں کے سرکردہ افراد اور مذہب کے لبادے میں چھپی ہوئی وہ شخصیات دشمن کی اصل آلہ کار ہیں جو مذہبی منافرت کے پرچار اور تکفیری نظریے کی آبیاری میں مگن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری منصوبہ بندی کے ساتھ ملک دشمن قوتوں کے مفادات کی تکمیل کی جارہی ہے۔قومی سلامتی کے ذمہ دار ریاستی اداروں کی یہ ترجیحی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک دشمن سرگرمیوں میں مصروف عناصر پر آہنی ہاتھ ڈالیں ۔ان فتنوں کا راستہ روکنے کے لیے وزیر اعظم عمران خان، وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور دیگر اعلی حکام کوخصوصی توجہ دینا ہو گی بصورت دیگر فرقہ واریت کی جس آگ کو سلگانے کی کوشش کی جارہی ہے اگر وہ بھڑک اٹھی تو اس کے نتائج انتہائی بھیانک ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button