اہم ترین خبریںپاکستان

کراچی،ماہر شیعہ لیڈی سرجن امت اللہ کے قتل کا معمہ حل نا ہوسکا

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ ایک نامور بریسٹ سرجن تھیں اور انہوں نے سندھ میڈیکل کالج سے 1986 میں اپنی گریجویشن کی ڈگری حاصل کی

شیعیت نیوز: شیعہ لیڈی سرجن کے قتل کا معمہ حل نا ہوسکا،دو ہفتے قبل بہادر آباد میں گھر سے ملنے والی لاش کی شناخت شیعہ لیڈی سرجن امت اللہ کے نام سے ہوئی تھی۔ لاش تین روز پرانی تھی ، مقتولہ اپنے گھرمیں تنہا رہائش پزیر تھیں ۔ مقتولہ پاکستان اربعین میڈیکل مشن کی رکن تھیں انہوں نے اربعین 2019 میںکربلا کا دورہ کیا اور حرم حضرت عباسؑ کلینک میں زائرین کیلئے خدمات انجام دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ ،ٹی ایل پی کے بعد جےیوآئی بھی شیعوں سے یزید کے باپ کیلئےجبری بیعت لینے میں سرگرم

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل کراچی کے علاقے بہادر آباد کے ایک فلیٹ سے ایک خاتون کی لاش برآمد ہوئی تھی جن کی شناخت لیڈی سرجن امت اللہ ولد غلام عباس کپاڈیہ کے نام سے ہوئی تھی ، ذرائع کےمطابق لاش برآمدگی سے تین روز قبل مقتولہ کو قتل کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق پولیس تاحال اس قتل کی وجوہات کا سراغ نا لگا سکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ ایک نامور بریسٹ سرجن تھیں اور انہوں نے سندھ میڈیکل کالج سے 1986 میں اپنی گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور بعد ازاں ایف سی پی ایس ایف آر سی ایس کولیفائی کیا ۔ انہوں نےکراچی شہر کے مختلف اسپتالوں میںبحیثیت جنرل سرجن اپنی خدمات انجام دیں ۔

یہ بھی پڑھیں: منگوپیر میں عالمی وہابی دہشتگرد گروہ داعش کی آمد کی وال چاکنگ، ریاست خاموش

ذرائع کا کہنا ہےکہ مقتولہ سرجن امت اللہ امامیہ میڈیکس انٹرنیشنل سے بھی وابستہ تھیں اور انہوں نے اربعین امام حسین ؑ پر کربلا میں کوکب نمبر 594پر اپنی خدمات کے ساتھ حرم مولا عباس ؑ کے کلینک میں بھی زائرین کو طبی خدمات فراہم کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button