اہم ترین خبریںپاکستان

جلوس نواسہ رسولؐ کےخلاف ہرزہ سرائی،سربراہ جےیوپی نےقاری زوار بہادرسےاظہارلاتعلقی کردیا

انہوں نے کہا کہ ہم قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی کے پیروکار ہیں، جو ملی یکجہتی کونسل کے بانی اور فرقوں کے درمیان اتفاق پیدا کرنیوالے تھے۔

شیعیت نیوز: جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نےجلوس عزائے نواسہ رسول ؐامام حسین علیہ السلام روکنے کی دھمکی دینے والے قاری زوار بہادرسے اعلان لاتعلقی کردیا ہے۔

ایک بین الاقوامی خبررساں ادارے سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل نے شیعہ سنی تصادم سے ملک کو بچایا ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کی ہے، عقیدے کا اختلاف موجود ہے، علمی مسائل کو علمی انداز سے حل ہونا چاہیئے، مختلف مکاتب فکر کے درمیان اشتعال انگیزی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام، کالعدم سپاہ صحابہ کے 3دہشتگردگرفتار

قاری زوار بہادر کے محرم کے جلوس روکنے کی دھمکی کے حوالے سے کئے گئے سوال پر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ قاری زوار بہادر کا جے یو پی سے کوئی تعلق نہیں، نہ ہی وہ ہمارے عہدے دار ہیں، قاری زوار بہادر کی اشتعال انگیز باتوں سے بھی ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قاری زوار بہادر نے جب پہلی بار محرم کے جلوسوں کو روکنے کے حوالے سے دھمکی دی تھی تو اُن سے رابطہ کرکے اشتعال انگیزی سے باز رہنے کا مشورہ دیا تھا، لیکن انہوں نے ہماری تجویز کو تسلیم نہیں کیا اور دوبارہ لاہور میں ریلی سے خطاب میں اہل تشیع کے جذبات مجروح کئے، جن کی مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی پولیس کی نسل پرستانہ سوچ، ظلم و بربریت کی اصل وجہ ہے۔ اسحاق جہانگیری

انہوں نے کہا کہ ہم قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی کے پیروکار ہیں، جو ملی یکجہتی کونسل کے بانی اور فرقوں کے درمیان اتفاق پیدا کرنیوالے تھے۔ ابوالخیر محمد زبیر نے مزید کہا کہ ہمارا سوال ہے کہ جب وزیر مذہبی امور نورالحق قادری تسلیم کرچکے ہیں کہ ایک اسرائیلی خاتون فرقہ وارانہ ویب سائٹس چلا رہی ہے، حیرت ہے کہ ابھی تک یہ ویب سائٹ بند نہیں کی گئی، چیک کریں، ان پر کمنٹس کرنیوالے کون لوگ ہیں اور ان کی سرگرمیاں کیا ہیں؟

 

انہوں نے کہا کہ محرم حرمت کا مہینہ ہے، اکابرین اسے پُرامن رکھنے کیلئے تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان پُرامن جماعت ہے، ہم کسی بھی احتجاج میں شریک نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ محرم میں امن قائم رہے اور جو عناصر شرپسندی کو ہوا دے رہے ہیں، ان کا محاسبہ ہونا چاہیئے، یہ تمام شیعہ سنی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اندر چھپے ہوئے فسادیوں کی نشاندہی کریں اور انہیں قانون کے حوالے کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button