یمن

یمن: القاعدہ کے ہاتھوں سولی پر چڑھائے جانے والے ڈاکٹر کا کلینک بھی تباہ

شیعیت نیوز : سعودی فوجی اتحاد کے شانہ بشانہ یمنی عوامی مزاحمتی فورس انصاراللہ کے ساتھ برسرپیکار عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے یمن کے مرکزی صوبے البیضاء کے اندر واقع اُس ڈاکٹر کا کلینک بھی دھماکہ خیز مواد کے ذریعے تباہ کر دیا ہے جسے ایک ہفتہ قبل ہی جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دیدی گئی تھی۔

ترک خبررساں ایجنسی ایناڈولو کے مطابق یمنی صوبے البیضاء میں القاعدہ کے ہاتھوں تباہ کیا جانے والا کلینک یمنی ڈاکٹر مطہر الیوسفی سے ہی متعلق ہے جنہیں انصاراللہ کے ہاتھوں القاعدہ کی حالیہ شکست پر جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے القاعدہ کی طرف سے سولی پر چڑھا دیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل ہی یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کی ایک وسیع کارروائی کے نتیجے میں البیضاء پر قابض دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو اپنی پوزیشنز سے عقب نشینی کرتے ہوئے شہر ’’صومعہ‘‘ میں پناہ لینا پڑی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : عرب لیگ کی خواب غفلت اُسے مکمل طور پر بکھیر کر رکھ دے گی۔ یمنی وزیر خارجہ

واضح رہے کہ بین الاقوامی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ کی جانب سے دھماکہ خیز مواد کے ذریعے مسمار کیا جانے والا کلینک تمام ایام میں کھلا رہتا تھا اور وہاں روزانہ کے حساب سے دسیوں مریض رجوع کرتے تھے۔

یاد رہے کہ یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کی جانب سے گزشتہ چند سالوں سے جاری وسیع آپریشن کے باوجود البیضاء، مشرقی مآرب اور جنوبی ابین سمیت متعدد صوبے تاحال عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے کنٹرول میں باقی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یمنی سکیورٹی فورسز کی جانب سے گزشتہ 5 سال کے عرصے میں یمن کے مرکزی صوبے البیضاء کے اندر القاعدہ کی جانب سے بڑی تعداد میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔

یمنی وزات داخلہ کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق داعش و القاعدہ کے بین الاقوامی حمایت یافتہ دہشت گردوں نے جنوری 2015ء تا مئی 2020ء، صرف اس ایک یمنی صوبے کے اندر ہی 327 سے زائد دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دی ہیں جن میں مسلح گھات لگانا، ٹارگٹ کلنگ اور بم نصب کرنے کی کارروائیاں بھی شامل ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button