مقبوضہ فلسطین

یہودیوں کا فلسطینی شہریوں پر وحشیانہ تشدد ، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی

شیعیت نیوز : یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے کل اتوار کی شام فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تل الرمیدہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں پر وحشیانہ تشدد کیا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی انتہا پسندوں نے فلسطینی شہریوں پر پتھراؤ کیا اور اس کے بعد انہیں پکڑ کر لاٹھیوں اور گھونسوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس موقعے پر یہودی شرپسندوں کو قابض صیہونی فوج کی مکمل مدد اور حمایت حاصل رہی۔

خیال رہے کہ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ساتھ یہودی اشرار کی طرف سے فلسطینی شہریوں پر حملے روز کا معمول بن چکے ہیں۔ تل ارمیدہ میں آئے روز اس طرح کے حملے کیے جا رہے ہیں۔ اس علاقے میں 210 فلسطینی خاندان اور 8 یہودی خاندان آباد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ میں انسانی اقدار کو سب سے زیادہ پامال کیا جاتا ہے۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای

دوسری جانب اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

رپورٹ کےمطابق کل اتوار کو 55 یہودی شرپسندوں نے فوج اور پولیس کی  فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

اتوار کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں، یہودی طلباء اور صیہونی انٹیلی جنس حکام سمیت درجنوں یہودیوں نے مسجد اقصیٰ میں گھس کر بے حرمتی کی۔

یہودی آباد کاروں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے والوں میں اسرائیلی اسپیشل فورسز کے اہلکار بھی شامل تھے جو سنہ 1967ء سے زیرقبضہ مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے۔

یہودی آباد کاروں کے دھاوؤں کےساتھ ساتھ قابض پولیس نے بیت المقدس کے فلسطینی نمازیوں کو مسجد اقصیٰ سے بے دخل رنے کی مہم بھی جاری رکھی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button