اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کرکے امت مسلم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، حافظ حسین احمد

شیعیت نیوز : جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے یہودیوں کی ناجائز حکومت اسرائیل کو تسلیم کرنا کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے، امریکہ کے احکامات کے تحت متحدہ عرب امارات نے فلسطینیوں اور مسلم امہ کے پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے، بس بات اتنی سی ہے کہ یو ایس اے کے احکامات پر یو اے ای نے سر تسلیم خم کردیا ہے۔

حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ اس خطے میں یہودی اثر و نفوذ کے لیے جو پلان ترتیب دیا جارہا تھا شروع میں ہی اس کے آفٹر شاکس اسلامی ایٹمی قوت میں محسوس کئے جانے لگے، فرق صرف اتنا ہے کہ اب اوپننگ کے لیے کریز پر یو اے ای کو لاکھڑا کیا گیا ہے جبکہ اصل پلان اس کریز پر کسی تجربیکار ”کیریکٹر“ کو لانے کا تھا، جس کے لیے چند ریٹائرڈ جرنیلوں، پارلیمنٹ کے ناعقب اندیش ارکان، این جی اوز کے نام پر مراعات یافتہ عناصر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے درپردہ عندیہ دیتے گئے تاکہ ردعمل معلوم ہوسکے۔

یہ خبر بھی پڑھیں عرب امارات نے اسرائیل سے معاہدہ کرکے امت مسلمہ پر کاری ضرب لگائی ہے، علامہ ساجد نقوی

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذہبی و سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے اس حوالے سے سخت موقف اپنایا جس کے نتیجے میں اوپننگ کے حوالے سے پروگرام میں تبدیلی کی گئی اور یو اے ای کے ریاستی اتحاد کو استعمال کیا گیا۔ لگتا ایسے ہے کہ شاید یہ معاملہ وایا سعودی عرب دوبارہ اس طرف کا رخ کرے گا اور اس کے لیے ہوم ورک کا سلسلہ 2018ء سے جاری ہے اور اس کی ذمہ داری ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، امریکی وزارت خارجہ اور پینٹاگون کے حوالے ہے جبکہ یہاں پر کابینہ میں ڈالے گئے عناصر کی اکثریت ان کے مستعد رضاکار کے طور پر حالات کو اس ڈگر پر لانے میں مصروف ہے۔

جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ اب ضروری ہوگیا ہے کہ تمام محب وطن اور فلسطینیوں و کشمیریوں کے کاز کے حامی سیاسی اور مذہبی جماعتیں آنے والے دنوں میں کسی غیر متوقع صورتحال کے لیے اپنی ریہرسل کا آغاز کردیں، کیوں کہ اسلامی جمہوریہ ہاکستان جیسے ایٹمی قوت اور قابل رشک دفاعی ادارے اور فوج کے بغیر چھوٹی چھوٹی کٹ پتلی ریاستوں سے ان کے گریٹر یہودی منصوبے کا پنپنا مشکل ہوگا۔ اس لیے معین قریشی سے لیکر اب تک کے حکمرانوں کے سلیکشن میں اس منصوبے کے لیے راہ ہموار کرنے کی تگ ودو اب ناقابل فہم نہیں رہی۔

حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات کا انڈیا کے حوالے سے نرم گوشہ، مودی کو ایوارڈ دینا کشمیر کے مظلوم مسلمانوں پر ایک سال سے جاری ظلم وتشدد کے حوالے سے خاموشی اس طوفان کا پیش خیمہ تھی۔ اب یہی وائرس دیگر عرب ممالک کو بھی متاثر کرکے اپنے اصل ٹارگٹ پاکستان کا رخ کرے گا۔ کیوں کہ قرب قیامت میں یہودی دجال کی جو پیش گوئی اور آمد ہے کہ تمام معاملات اسی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ضروری ہے کہ دو ٹوک انداز میں پاکستان کی پارلیمنٹ اور تمام سیاسی جماعتیں نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ امت مسلمہ کے تقاضوں، عقیدے اور سوچ کے ہم آہنگ پالیسی کا اعلان کریں اور اس پر اللہ کا نام لیکر ڈٹ کر اس صیہونی سازش کو ناکام بنادیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button