امارات کے بعد اب سعودی عرب کی باری، اسرائیل کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت

شیعت نیوز : ابوظہبی کے ولی عہد کے سینئر مشیر نے کہا ہے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان انجام پانے والی پروازیں سعودی عرب کے فضائی حدود کو استعمال کریں گی۔
صیہونی اخبار اسرائیل الیوم نے ابوظہبی کے ولی عہد کے سینئر مشیر کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ابوظہبی اور تل ابیب میں ایک دوسرے کا سفارت خانہ کھلنے کے ساتھ ہی یہ بھی طے پایا ہے کہ اسرائیلی طیارے سعودی فضائی حدود استعمال کریں گے۔
متحدہ عرب امارات کے ولی عھد کے سینئر مشیر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بحرین اور عمان بھی رواں سال کے اختتام تک باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات قائم کرنے کی امریکی صدر ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں جمعرات کو فریقین نے باہمی تعلقات کی استواری کے معاہدے پر دستخط کردئے۔
یہ بھی پڑھیں : امارات کا اسرائیل کے ساتھ معاہدہ، انسانی حقوق کی 10 بڑی پامالیوں کا ارتکاب
دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات جلد قائم ہو جائیں گے۔
اسرائیل کے ٹیلی ویژن چینل تیرا نے خلیج فارس تعاون کونسل کے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کے قیام کا معاہدہ بحرین اور عمان کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام سے پہلے عمل میں آئے گا۔
مذکورہ چینل کے مطابق اگرچہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے معاہدے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے تاہم عنقریب اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کر لے گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وفد آج متحدہ عرب امارات کا دورہ کر رہا ہے تاکہ ابوظہبی کے حکام سے مذاکرات اور تعلقات کی بحالی کے معاہدے کی تفصیلات طے کی جا سکیں۔
قابل ذکر ہے کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کے تعلقات کے قیام کی دنیا کے بیشتر اسلامی ملکوں اور فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے شدید مذمت کی ہے۔