مقبوضہ فلسطین

فلسطین میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات معاہدے کےخلاف وسیع مظاہرے

شیعت نیوز : فلسطینی عوام نے امت اسلامیہ بالخصوص قبلہ اوّل بیت المقدس کے ساتھ خیانت کرنے پر اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے پرچم کو نذر آتش کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز فلسطین کے مختلف علاقوں میں متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی ٹولے کے مابین ہونے والے امن معاہدے اور تعلقات کی باضابطہ برقراری کے خلاف مظاہرے ہوئے۔

مغربی کنارے کے فلسطینی باشندوں نے مظاہرے کے دوران متحدہ عرب امارات کے پرچم کو نذر آتش کر کے اسکی خیانت سے اظہار نفرت و بیزاری کیا۔

فلسطینی صوبے الخلیل کے شہر یطا میں نقاب پوش مظاہرین کی جانب سے بھی احتجاجی مظاہرہ برپا کیا گیا جس میں متحدہ عرب امارات کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور اماراتی مطلق العنان حاکم بن زائد کی تصاویر کو نذرآتش کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں دہشت گرد تنظیم حراس الدین کے قافلے پر ڈرون حملہ، متعدد دہشت گرد ہلاک

فلسطینی احتجاجی مظاہرین نے امارات کی خائن حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی دوستی کو فلسطینی امنگوں کے ساتھ خیانت قرار دیا۔

دوسری طرف فلسطینی شہر نابلس کے رہائشیوں نے بھی وسیع احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل-امارات دوستی معاہدے کی بھرپور مذمت کی اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد الشہداء اسکوائر پر جمع کر اس معاہدے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

احتجاجی مظاہرین نے اپنے احتجاج کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ اور بن زائد کی تصاویر کے ساتھ ساتھ بنجمن نیتن یاہو کی تصاویر کو بھی پیروں تلے روندا اور نذرآتش کیا۔ اس دوران فلسطینی مظاہرین نے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ’’فلسطین کی جانب سے بن زائد کے نام۔۔ قدس کا رستہ ہمارے شہداء کے خون سے ہموار ہوا ہے نہ کہ خیانت کاروں کی ہوس بازی سے!‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔

فلسطینی صوبے سلفیت کے شہر حارس میں بھی فلسطینی عوام نے سڑکوں پر نکل مسئلہ فلسطین کے ساتھ خیانت پر مبنی اسرائیل-امارات دوستی معاہدے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

فلسطینی خبررساں ایجنسی کے مطابق حارس میں بھی فلسطینی مظاہرین نے اپنے احتجاجی مظاہرے کے دوران اماراتی مطلق العنان حکمران کی تصاویر کو پیروں تلے روندا اور ٹکڑوں میں تقسیم کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button