اہم ترین خبریںپاکستان

ریاستی اداروں کی عجلت یا غفلت ؟شیعہ علماءپر اپنے ہی شہر میں داخلے پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری

سالہائے گزشتہ کی طرح اس سال بھی اسلام آباد کے رہائشی شیعہ علماءو قائدین پر محرم الحرام میں اپنے ہی ضلع میں داخل ہونے پرپابندی کا بھونڈا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔

شیعیت نیوز : ریاستی اداروں کی غفلت کہیں یا عجلت؟ یا بیلنس پالیسی کا شاخسانہ ؟ سالہائے گزشتہ کی طرح اس سال بھی اسلام آباد کے رہائشی شیعہ علماءو قائدین پر محرم الحرام میں اپنے ہی ضلع میں داخل ہونے پرپابندی کا بھونڈا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔

تفصیلات کےمطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ محمد حمزہ شفقات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں اے آئی جی اسپیشل برانچ کی رپورٹ کی بنیاد پر فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز تقاریر کے الزام میں بیلنس پالیسی کے تحت فرقہ پرست تکفیری مولویوں کے ساتھ ساتھ 5 پرامن شیعہ علماءاور قائدین پر بھی اسلام آباد میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: توہین اہلبیتؑ بل کے موجد ق لیگی چوہدری پرویز الہی کی پھرتیاں، مختلف علماء کی دعوتیں جاری

ذرائع کے مطابق نوٹیفکیشن میں شامل پانچوں شیعہ علماءوقائدین اسلام آباد ہی کے رہائشی ہیں جن میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، سربراہ امت واحدہ پاکستان علامہ امین شہیدی ، مہتمم جامعتہ الکوثر علامہ شیخ محسن نجفی، امام جمعہ جی نائن ٹو علامہ شیخ شفاءنجفی اور تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنما علامہ بشارت امامی شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ ہمارے ریاستی اداروں کی معلومات کا یہ عالم ہے کہ انہیں محب وطن اور شرپسند علماءکا فرق ہی معلوم نہیں،شیعہ علماءوقائدین نے ہمیشہ حب الوطنی اور اتحاد المسلمین کا درس اپنے خطابات اور مجالس میں قوم کو دیا ہے ، فرقہ وارانہ اوراشتعال انگیزتقاریرمکتب اہل بیت ؑ کے علماءوخطباء کا نہیں بلکہ ملک دشمن قوتوں کے ایجنٹ تکفیری ملاؤں کا شیوہ ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: زیارت پالیسی مسترد،قافلہ سالاروں کا علامہ شہنشاہ نقوی کی قیادت میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان

اعلیٰ سول وعسکری حکام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد کی جانب سے جاری اس غیر منطقی نوٹیفکیشن کا فوری نوٹس لیں جس میں شیعہ علماء وقائدین پر انہی کے شہر میں داخل ہونے پر اس سال بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور بیلنس پالیسی کے آڑ میں شیعہ علماءوقائدین کو دہشت گردوں کے سرغنہ کی صف میں کھڑے کرنے کے باز رکھیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button