مقبوضہ فلسطین

صیہونی فوجی جیپ نے طوباس میں فلسطینی نوجوان روند ڈالا

شیعت نیوز : فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طوباس میں اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو جیپ کے پہیوں تلے روند ڈالا۔

کلب برائے اسیران کے مطابق اسرائیلی فوج نے مصطفیٰ ابو سیاج کو فوجی گاڑی تلے کچل ڈالا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے طوباس کے ایک اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ادھر طوباس میں تلاشی کےدوران صیہونی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو اس کے گھر میں گھس کا نشانہ بنایا ور اسے حراست میں لے لیا گیا۔

دوسری جانب صیہونی فوج کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کی گرفتاری اور رہائی کو پتلی تماشا بنایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کو ان کی مدت قید خت ہونے اور رہائی کے ساتھ پھر دھر لیا جاتا ہے۔ اس طرح صیہونی فوج فلسطینیوں کے جذبات سے کھیلنے کی مذموم کوششیں کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات کے شہر عجمان کی ایک مارکیٹ میں بھیانک آتش زدگی

کل بدھ کو اسرائیلی فوج نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ نورالدین کستیرو کو رہا کرنے کے لیے القدس میں ایک چوکی پر منتقل کیا۔ فوجی چوکی پر پہلے سے موجود صیہونی انٹیلی جنس اہلکاروں‌نے کستیرو کو دوبارہ گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

اسیران میڈیا آفس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نوردلاین کستیرو کو رہائی کے ساتھ ہی دوبارہ حراست میں لے لیا گیا۔

خیال رہے کہ نورالدین بیت المقدس کے شمالی قصبے بیت حنینا سے تعلق رکھتا ہے۔ اسے اسرائیلی فوج نے چھ اگست 2015ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس وقت اس کی عمر سولہ سال تھی۔ اس پر اسرائیلی فوج پر پتھراؤ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اسرائیلی جیلوں میں قید دو فلسطینی شہریوں  50 سالہ ماھر الاخرس اور 54 سالہ خلیل ابو عرام نے اسرائیلی جیلروں کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ ماہر الاخرس غرب اردن کے شمالی شہر جنین جب کہ خلیل ابو عرام غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھتے ہیں۔

کلب برائے اسیران کے مطابق اسیر ماہر الاخرس 10 روز سے عوفر جیل میں بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے 27 جولائی 2020ء سے اپنی بلا جواز گرفتاری کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button