ایران

شام میں غیر ملکی طاقتوں کی موجودگی غیر قانونی ہے۔ ایرانی مستقل مندوب

شیعت نیوز : اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے شامی عوام کے خلاف امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام غیر ملکی قوتیں جن کی موجودگی شام میں غیر قانونی ہیں انہیں ملک کو چھوڑنا چاہیے۔

یہ بات ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے جمعرات کے روز مشرقی وسطی اور شامی بحران کا سیاسی حل کے موضوع کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہی۔

یکم جولائی کو آستانہ امن عمل کے ضامن ممالک کے رہنماؤں نے شام کی صورتحال کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے لئے ایک مجازی اجلاس منعقد کیا۔

انہوں نے ان ممالک کے صدور کے مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے شام کی خودمختاری، آزادی ، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے لئے اپنے سنجیدہ وعدوں پر زور دے کر خود مختاری اور علیحدگی پسند منصوبوں کے غیر قانونی اقدامات کی مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی جنگی طیاروں کی ایران کے مسافر بردار طیارے کو ہراساں کرنے کی کوشش

مجید تخت روانچی نے کہا کہ اس بیان میں شام کے خلاف یکطرفہ پابندیوں اور شامی علاقے جولان پر قبضے کو مسترد کر دیا گیا ہے اور اس حوالے سے امریکی فیصلے کی مذمت کی گئی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب  نے ایران اورچین کے درمیان دیرینہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران چین کا معاہدہ کوئی غیر معمولی مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور چین قدرتی اتحادی بھی ہیں اور یہ تعاون ان دونوں کے مفاد میں ہے۔

انہوں نے جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کو موجودہ ہنگامے کا ذمہ دار بھی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہی امریکہ تھا جو جوہری معاہدے کے نکلنے کے بعد مذاکرات کی میز کو چھوڑا اور امریکی حکام کا اس دعوی کہ دوا اور خوراک پابندیوں کا جزو نہیں ہے، من گھرٹ اور بے اساس ہے۔

انہوں نے کہ امریکی پابندیوں کے ذریعہ خوراک اور دوا کی درآمدات کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

تخت روانچی نے خلیج فارس میں ٹینکروں پر حملے میں ایران کے ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں اور جس کے لئے ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ہیرو جنرل سلیمانی کا قتل خطے میں دہشت گردوں کے لئے سب سے بڑا امریکی تحفہ تھا۔

روانچی نے کہا کہ داعش اور اس کے اتحادیوں نے اس قتل کا جشن منایا کیونکہ جنرل سلیمانی انتہاپسندی سے موثر انداز میں لڑنے کو جانتے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button