دنیا

سائبر ٹیکنالوجی میں ایران کی پیشرفت پر امریکہ کو شدید پریشانی لاحق ہے۔ پال ناکاسوان

شیعت نیوز : امریکی سائبر کمانڈ کے سربراہ، ڈائریکٹر قومی سلامتی ایجنسی و چیف سنٹرل سکیورٹی سروس جنرل پال ناکاسوان نے ایران سمیت امریکی دشمنوں کی بڑھتی سائبر طاقت پر شدید پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

جنرل پال ناکاسوان نے روس، چین، شمالی کوریا و ایران کا نام لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس بات کے شاہد ہیں کہ ان تمام دشمن ممالک کے سائبر منصوبے پیشرفت کرتے چلے آ رہے ہیں جبکہ ہم نے اس میدان میں ان کی قابلیت میں ہوتی روزافزوں ترقی کا بھی بخوبی جائزہ لیا ہے۔

امریکی جنرل نے اپنی گفتگو میں کہا کہ امریکی قومی سلامتی ایجنسی اور سائبر کمانڈ سنٹر کا پہلا ہدف نومبر 2020ء میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کی سلامتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شہید قاسم سلیمانی کی جاسوسی کرنے والے امریکی و اسرائیلی جاسوس کو پھانسی دے دی گئی

واضح رہے کہ امریکی جنرل پال ناکاسوان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صیہونی نواز امریکی نیوز ایجنسی ’’یاہو نیوز‘‘ نے قبل ازیں یہ دعوی کیا تھا کہ ’’امریکی مرکزی جاسوسی ایجنسی‘‘ (CIA) نے سائبر ٹیکنالوجی کے میدان میں وسیع اختیارات ملنے کے بعد ایران سمیت چند ایک ممالک کے خلاف انتہائی خفیہ کارروائیاں انجام دی ہیں۔

اس نیوز ایجنسی کے مطابق امریکی مرکزی جاسوسی ایجنسی وائٹ ہاؤس سے اجازت لئے بغیر ہی دنیا بھر کے اندر مخفی سائبر کارروائیاں کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

دوسری طرف امریکہ کے ایک سابق اعلی عہدیدار نے موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتہائی جنگجو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے سی آئی اے کو مختلف ممالک کے خلاف سائبری حملوں کا دیا گیا اختیار عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اس سابق امریکی اعلی عہدیدار نے نام فاش نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکہ کی جانب سے سائبر حملوں کے لئے چین، ایران، شمالی کوریا و روس کا نام لیا جا رہا ہے لیکن در حقیقت دنیا کے تمام ممالک امریکی سائبر حملوں کے نشانے پر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button