اہم ترین خبریںلبنان

امریکی مداخلت کے خلاف لبنانی عوام کا بیروت ایئر پورٹ پر دھرنا

شیعت نیوز : لبنان کی عوام نے مغربی ایشیاء کے امور میں امریکی فوج کے کمانڈر کے دورہ لبنان کے خلاف بیروت ایئر پورٹ پر دھرنا دیا۔

المنار ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق مغربی ایشیاء کے امور میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل کنٹ مک کنزی بروز بدھ لبنان کے دارالحکومت بیروت پہنچے۔

بیروت ایئر پورٹ پر ہاتھوں میں پلے کارڈ اور حزب اللہ کے پرچم لئے ہوئے لبنانی عوام نے امریکہ کے خلاف نعرے لگائے اور لبنان کے داخلی امور میں امریکی مداخلت کی مذمت کی۔

یاد رہے کہ اپنے عہدے پر تعینات ہونے کے بعد جنرل کنٹ مک کنزی کا یہ لبنان کا چوتھا دورہ ہے۔

لبنان میں امریکی سفیر دورتی شیا لبنان کے داخلی امور میں مسلسل مداخلت کر رہی ہیں اور وہ لبنان کی سیاسی جماعتوں اور عوام کو حزب اللہ کے کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کرتی رہتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کسی بھی استعماری طاقت کے سامنے سر نہیں جھکائے گی ۔ سید حسن نصر اللہ

دوسری جانب لبنان کے ایک جج نے حزب اللہ لبنان کے سربراہ کی جانب سے ان کی تعریف کیے جانے پر کہا ہے کہ انھوں نے مجھے بہترین میڈل سے نوازا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے اپنی حالیہ تقریر میں بیروت میں متعین امریکی سفیر کو میڈیا سے بات کرنے سے روکنے کے جج محمد مازح کے فیصلے کی تعریف کی تھی جس پر انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر اسے زندگی میں ملنے والا بہترین میڈل قرار دیا ہے۔

انھوں نے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آج آپ نے مجھے سب سے بڑا میڈل عطا کیا ہے۔ اے عزیز! اے حزب اللہ کے سربراہ! مجھے کتنا بڑا افتخار نصیب ہوا ہے۔ جو چیز میں خواب میں دیکھا کرتا تھا، اس کی تعبیر بیداری میں حاصل ہو گئي ہے۔ ہزاروں تحیت و سلام کے ساتھ میں آپ کے پاکیزہ عمامے کا بوسہ لیتا ہوں۔

یاد رہے کہ حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے گزشتہ روز اپنی تقریر میں مختلف موضوعات پر گفتگو کی تھی۔

انھوں نے اسی طرح لبنانی جج محمد مازح کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھوں نے میڈیا سے کسی بھی طرح کی گفتگو کرنے سے امریکی سفیر کو روکنے کے سلسلے جو فیصلہ کیا ہے وہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک میں شجاع اور وطن پرست جج موجود ہیں۔

انھوں نے کہا تھا کہ میں جج محمد مازح اور ان کی طرح کے دیگر ججوں کے وجود پر فخر کرتا ہوں جو پوری شجاعت کے ساتھ امریکی حکومت کے سامنے کھڑے ہو جاتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button