ایران

ایران کا چار مغوی سفارت کاروں کی بازیابی کے لئے اقوام متحدہ سے تعاون کا مطالبہ

شیعت نیوز : اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام میں ایک خط میں ان سے لبنان میں اغوا کیے گئے چار مغوی ایرانی سفارت کاروں کے معاملے میں حقیقت معلوم کرنے والی کمیٹی کی تشکیل میں تعاون کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق پانچ جولائی 1982ء میں لبنان میں چار ایرانی سفارت کاروں کا اغوا کیا گیا اور اب تک ان کی صورتحال سے متعلق کوئی بھی معلومات دستیاب نہیں ہے۔

اس حوالے سے مجید تخت روانچی نے ایرانی سفارت کاروں کے اغوا کی 38 ویں سالگرہ کے موقع پر سربراہ اقوام متحدہ کے نام میں ایک خط میں کہا ہے کہ موصولہ معلومات کے مطابق ان افراد کو اغوا کرنے کے فورا بعد بیروت کے قریب صیہونی ریاست کے زیر قبضے علاقے میں صیہونی ریاست کے اہلکاروں کا حوالہ دیا گیا ہے اور معلومات کے مطابق وہ صیہونی ریاست کے جیلوں میں زیر قید اور زندہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی یوم آزادی اس کے حکمرانوں کے یوم شرم میں بدل گیا۔ علی باقری

انہوں نے 2008ء میں اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے چار مغوی ایرانی سفارت کاروں کی صورتحال پر روشنی ڈالنے میں تعاون کی تیاری کا ذکر کرتے ہوئے 38 سالوں کے دوران ایرانی سفارت کاروں اور ان کے اہل خانوں پر گزرے ہوئے مصائب اور دکھ درد کی یاد دہانی کرائی۔

تخت روانچی نے اس معاملے کی انسانی پہلووں کا ذکر کرتے ہوئے ایران کی تجویز کی بنا پر عالمی ریڈکراس کمیٹی کی جانب سے اس حوالے سے حقیقت معلوم کرنے والی کمیٹی کی تشکیل میں اقوام متحدہ سے تعاون کا مطالیہ کیا۔

انہوں نے ایرانی سفارت کاروں کے اغوا کرنے کو بین الاقوامی قوانین اور انسان دوستانہ حقوق کے خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے اقوام متحدہ کے فرائض اور ناجائز صیہونی ریاست کی ذمہ داری پر زور دیا۔

ایرانی مندوب نے اس حوالے سے لبنانی حکومت کے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لبنان کی اس وقت کی حکومت نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ سے چار مغوی ایرانی سفارت کاروں کی صورتحال پر روشنی ڈالنے کے تعاون کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button