اہم ترین خبریںشیعت نیوز اسپیشلمقالہ جات

پاکستانی شیعہ اور غیر پاکستانی ولایت

پاکستانی شیعہ اور غیر پاکستانی ولایت کا موضوع لاہورمیں زیر بحث ہے۔ اسی لئے یہ تحریر پیش خدمت ہے۔ یہ اس تحریر کا پہلا حصہ ہے اور اس میں بات مکمل نہیں ہوپائی۔ قارئین سے درخواست ہے کہ دونوں حصوں کا مطالعہ فرمائیں اور ممکن ہو تو جنہوں نے یہ کج بحثی چھیڑ رکھی ہے، ان تک بھی پہنچادیں۔

برصغیر کے عام لوگ ماضی میں لفظ ولایت کا استعمال کب کیا کرتے تھے!؟۔ یاد ہے؟ اگرکوئی بھی بیرون ملک سفر پر جاتا تھا تو اسکے لیے کہا جاتا تھا کہ وہ ولایت گیا ہے۔ یعنی ہماری معاشرتی اصطلاحات میں لفظ ولایت کا عمومی استعمال غیر ملک کے لئے ہی ہوتا تھا۔ لیکن اب ہمارے معاشرے میں ایک ٹولہ قرآنی و اسلامی لغت میں موجود ولایت کو بھی غیر ملکی قرار دینے پر تلا ہوا نظر آتا ہے۔

شیعہ اصول دین اسلام .. توحید

اور یہ ٹولہ دعویٰ کرتا ہے کہ اسکا دین مذہب شیعہ اسلام ہے۔ جہاں تک شیعہ اسلام کا تعلق ہے تو اس کا ہر پیروکار توحید، عدل، نبوت، امامت و قیامت کے عنوان سے اصول دین پر کامل عقیدہ و ایمان رکھتا ہے۔ شیعہ اسلام کا پیروکار ہر شیعہ مسلمان توحید اورعدل کے عنوان سے ایک احد اور واحد عادل اللہ پرعقیدہ و کامل ایمان رکھتا ہے۔

نبوت

اس کے ساتھ نبوت کے عنوان سے حضرت آدم علیہ السلام سے خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺ تک سارے انبیائے خدا پر ایمان کا قائل ہے صرف اس فرق کے ساتھ کہ انبیائے خدا کے درجات ہیں اور حضرت محمد مصطفیﷺ خاتم النبیین تا قیامت مرکزی نبی کی حیثیت رکھتے ہیں، یعنی نبوت سے مراد حضرت محمد ص کی نبوت ہے۔ اللہ نے انبیاء کو انسانیت کی رہنمائی و رہبری کے لئے مبعوث کیا۔

امامت

چونکہ حضرت محمدص پر آکر نبوت کا سلسلہ ختم اور تمام ہوا۔ لیکن بعد از ختم نبوت بھی دنیا باقی ہے اور انسان بھی۔ اسی لئے انسانیت کی رہنمائی و رہبری کے لئے امامت کے عنوان سے کامل الصفات اور جامع الشرائط قیادت کا انتظام بھی کیا گیا۔ خاتم الانبیاء ﷺ نے قرآن کے ساتھ اہل بیت ؑسے تمسک کی وصیت کی۔ اس کے تحت مولا امیر المومنین امام المتقین حضرت علی ابن طالب سے لے کر امام محمد مہدی تک بارہ ایسے امام ہیں جو معصوم ہیں۔ اور جس دور میں ہم زندگی گذاررہے ہیں یہ دور حضرت ولی عصر امام محمدمہدی عج کی امامت کا دور ہے۔

امت کی قیادت، رہبری و رہنمائی کے لئے ایسی ہستی کے لئے دیگر اصطلاحات بھی استعمال ہوتی ہیں۔ اور ان میں سر فہرست لفظ ولی ہے۔ ایک اور لفظ حجت ہے۔ شیعہ مسلمانوں کا متفقہ عقیدہ ہے کہ اللہ کی زمین ایک لمحے کے لئے بھی اللہ کی حجت سے خالی نہیں رہتی۔ ان چندتعارفی و تمہیدی کلمات کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس پاکستانی ٹولے کے جاہلانہ و غیر منطقی موقف کا موازنہ کرتے ہیں۔

  غیر ملکی نظریہ

یادرہے کہ خاتم الانبیاء مولا حضرت محمد ﷺ نے فرمایا کہ میں علم کا شہر ہوں اور علی ؑ اسکا دروازہ ہے۔ یہ حدیث مولا امیر المومنین حضرت علی ؑ سے متعلق ہے۔ اور در مدینۃ العلم مولا امیر المومنین ؑ کا فرمان ہے کہ خدا جس کو ذلیل کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے عقل سے محروم کردیتا ہے۔ یہی حال ا س جاہل اور ذلیل ٹولے کا ہے جو کہتا ہے کہ ولایت فقیہ غیر ملکی نظریہ ہے!؟۔ یہ ٹولہ خود بتائے کہ اسلام خود کس ملک کا ملکی نظریہ ہے!؟ نبوت اور امامت کے نظریے کا ملک کونسا ہے!؟۔

پاکستانی نبی اور امام !؟

اور کس پاکستانی کے پاس پاکستانی نبی اور امام کا نظریہ ہے!؟ سب کو معلوم ہے کہ ہم جس نبی کریم ﷺ کے امتی ہیں، وہ مکہ میں پیدا ہوئے اور بعد ازاں مدینہ کو وطن بنالیا۔ سبھی جانتے ہیں کہ اثنا عشری شیعہ کے بارہ معصوم اماموں میں سے چار کا مقام جنت البقیع میں ہے۔ انکے علاوہ چھ اماموں کے مزار مقدسہ عراق میں جبکہ ایک امام کا حرم مطہر ایران میں ہے۔ جبکہ بارہواں معصوم ولی اور امام مشیت الٰہی کے تحت زندہ و جاوید ہے۔ ان میں سے ایک بھی پاکستانی نہیں۔

خلفائے راشدین اور آئمہ اربعہ

اور یہ بھی اچھی طرح سن لیں کہ صرف شیعہ ہی نہیں بلکہ ہمارے سنی بھائی بھی یہ ساری حقیقت جانتے ہیں کہ دین اسلام، نبی کریم حضرت محمد ﷺ اور انکے بعد چار حکمران جنہیں سنی خلفائے راشدین کہتے ہیں، ان میں سے ایک بھی پاکستانی نہیں۔ اسی تسلسل میں یہ بھی جان لیں کہ سنی بھی جن فقہاء کو امام مانتے ہیں ان چاروں میں سے ایک کا بھی پاکستان سے تعلق نہیں۔ البتہ سنیوں کے ان فقہاء امام کا تعلق ایران سے ضرور ہے۔

سلفی وہابی دیوبندی اور بریلوی مکاتب کے بزرگان

مزید یہ بھی اچھی طرح جان لیں کہ پاکستان کے دیوبندی اور بریلوی مکاتب کے بزرگان کا تعلق بھی موجودہ پاکستان سے نہیں۔ حتیٰ کہ سلفی وہابیوں کے بزرگان کا تعلق بھی پاکستان سے نہیں۔ یعنی انبیائے خدا اور آئمہ اہلبیت ؑ اور چار سنی آئمہ بھی پاکستانی نہیں۔ تو ہم مسلمانوں نے خواہ ہمارا تعلق کسی بھی مسلک اور مکتب فکر سے ہو، ہم غیر ملکی نظریہ اسلام ہی کے پیروکار ہیں۔ اور یہ جملہ ان جاہلوں کی جہالت کو بے نقاب کرنے کے لئے لکھا ہے ورنہ ان الدین عنداللہ الاسلام، اللہ کے دین اسلام کا تعلق ہر ملک سے ہے کیونکہ ہر ملک اس کائنات کا حصہ ہے جس کا خالق و مالک اللہ تعالیٰ ہے۔

پاکستانی شیعہ اور غیر پاکستانی ولایت

اثنا عشری شیعہ حضرت ولی عصر امام زمان مولا مہدی عج کو بارہواں معصوم و منصوص امام مانتے ہیں۔ اور ہر اثنا عشری شیعہ مسلمان کو معلوم ہے کہ مولا مہدی عج عام انسانوں کے درمیان ضرور ہیں لیکن عام انسانوں کی نظروں سے اوجھل ہیں۔ اس کیفیت کو اصطلاحاً غائب ہونا، پردہ غیب میں ہونا یا غیبت میں ہونا کہتے ہیں۔ اور جب اس دور غیبت کا آغاز ہوا تو انہوں نے نائبین کا ایک واضح نظام متعارف کروادیا تھا۔ چار معلوم نائبین امام زمان عج میں سے ایک بھی انکی طرح معصوم نہیں تھا۔ حتیٰ کہ ان میں سے ایک بھی سید بھی نہیں تھا۔

محمد ابوذر مہدی برائے شیعت نیوز اسپیشل

Legend Shia Islamic orator Allama Talib Jauhari passes away

متعلقہ مضامین

Back to top button