مقبوضہ فلسطین

فلسطینیوں کے خلاف سازش میں اسرائیل ، امریکہ اور عرب ممالک شامل ہیں۔ حماس

شیعت نیوز : اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نےعوام پر زور دیا ہے کہ وہ امریکہ اور عرب ممالک کی سازش سے فلسطینی علاقوں کو اسرائیل میں شامل کرنے کے اعلان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

رپورٹ کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ، امریکہ اور عرب ممالک ملک کرفلسطینی قوم کے خلاف سازش کر رہے ہیں۔ اس سازش کا مقصد فلسطینی قوم کو ارض فلسطین سے نکال باہرکرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دھوکے باز صیہونی دشمن اور اس کی پشت پر کھڑا امریکی مجرم اور بعض عرب ممالک فلسطینی قوم کے خلاف ایک نئی سازش تیار کررہے ہیں۔ یہ سازش فلسطینی قوم، ارض فلسطین اور زندہ ضمیر انسانوں کے خلاف ہے۔ اسرائیل وادی اردن اور غرب اردن کوفلسطینی قوم سے خالی صرف صیہونیوں کی سرزمین بنانا چاہتا ہے۔ اس سازش کا مقصد فلسطینی قوم کو ان کے وطن سے محروم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پنجاب اسمبلی میں گستاخ حضرت فاطمہؑ اشرف جلالی ملعون کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ اسرائیل ، امریکہ اور بعض عرب ممالک کی ملی بھگت سے تیار کی جانے والی سازش کا مقصد فلسطینی قوم سے اس کا وطن غصب کرنا ہے۔ اس سازش کا آغاز سنہ 1948ء کی النکبہ سے ہوا اور1994ء میں اوسلو معاہدے کے المیہ اس کاحصہ ہے۔

دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پراسرائیلی ریاست کی خود مختاری کے اعلان کے خلاف فلسطینی علما ءنے سخت احتجاج کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی علما ءکونسل کی جانب سے غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کی خود مختاری کےقیام کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔

علما ءنے مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ غرب اردن پر اسرائیلی ریاست کا تسلط بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی قوم کے خلاف تاریخ کا بدترین ظلم ہے۔

علما ءنے کہا کہ ارض فلسطین کا چپہ چپہ صرف فلسطینی قوم کا ہے۔ شمال سے جنوب تک پورے فلسطینی وطن پر صرف فلسطینیوں کا حق ہے۔

فلسطین کا تشخص ایک عرب اور مسلمان ملک کا ہے جس پر صہیونیوں کا کوئی حق نہیں ہے۔

علما ءنے اسرائیلی ریاست کے توسیع پسندانہ اقدامات اور جرائم کے خلاف تمام ممکنہ وسائل اور مزاحمت کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button