اہم ترین خبریںسعودی عرب

سعودی بادشاہت کی جنگ، محمد بن سلمان کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف

شیعت نیوز : معروف امریکی لکھاری ڈیوڈ اگنیشیس (David Ignatius) نے امریکی دارالحکومت سے چھپنے والی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں لکھا ہے کہ سعودی رژیم میں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی جانب سے کی جانے والی وسیع گرفتاریاں اور اکھاڑ پچھاڑ سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی عنقریب معزولی کی ایک علامت ہو سکتی ہے۔

مقالے میں لکھا گیا ہے کہ محمد سلمان کی جانب سے اختیار کردہ غیر ملکی دوروں پر پابندی کی سیاست اپنے سیاسی مخالفین کو مرعوب کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے کیونکہ سعودی ولیعہد کی جانب سے انہیں اپنے اقتدار کے لئے شدید خطرہ محسوب کیا جاتا ہے۔ امریکی مصنف کا لکھنا ہے کہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب میں اس سیاست کے تحت ہزاروں اہم شخصیات کو غیرملکی سفر سے روک دیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے انہیں کسی قسم کی توضیح بھی نہیں دی گئی۔

بن سلمان نے پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کا نیا ٹاسک تحریک لبیک کو دے دیا

رپورٹ کے مطابق سعودی ولیعہد کی جانب سے ممنوع الخروج قرار دیئے گئے افراد کی فہرست سابق سعودی بادشاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے گھر والوں سے شروع ہوتی ہے جبکہ اس فہرست میں سابق سعودی بادشاہ کی 27 اولادیں اور 52 تا 57 پوتے پوتیاں و نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سابق سعودی بادشاہ کے 4 بڑے بیٹے کرپشن کے الزام میں سال 2017ء سے مختلف جیلوں میں قید یا گھروں میں نظربند ہیں۔ امریکی مصنف کا لکھنا ہے کہ سعودی ولیعہد کی اس سیاست کا ایک اہم ترین شکار سعودی سفارتخانے کے اندر بہیمانہ انداز میں قتل کر دیئے جانے والے معروف سعودی صحافی "جمال خاشگی” کا بیٹا "صلاح خاشگی” بھی ہے جس پر اس کے باپ کے غائب ہو جانے کی وجہ سے ملک سے باہر سفر کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ سعودی حکام کی جانب سے صلاح خاشگی کو کہا گیا ہے کہ اگر اس کے والد "جمال خاشگی” وطن واپس لوٹ آئیں تو اس پر سے یہ پابندی اٹھا لی جائے گی درحالیکہ جمال خاشگی کو ترکی میں واقع سعودی سفارتخانے اندر بیدردی کے ساتھ قتل کیا جا چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button