عراق

شمالی عراق میں پناہ گزین کیمپ کے قریب ترکی کی بمباری

شیعت نیوز : ترکی نے شمالی عراق کے صوبہ کردستان کی دھوک گورنری میں بیرسیفی کے مقام پر کرد جنگجوئوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔ یہ بمباری ایک پناہ گزین کیمپ کے قریب کی گئی ہے۔

شمالی عراق پر ترک فضائیہ کی بمباری میں کم سے کم چھے عام شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔

المیادین ٹیلی ویژن کے مطابق ترک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے شمالی عراق کے بعض علاقوں کو اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ ترک فوج نے پچھلے چند ماہ سے پی کے کے نامی گروپ کے خلاف جنگ کے بہانے شمالی عراق پر حملے تیز کر دیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : علامہ طالب جوہری طویل علالت کے سبب دار بقا کی جانب کوچ کر گئے ۔

عراقی وزارت خارجہ نے ترک سفیر کو طلب کر کے، ملک کی فضائی حدود اور اقتداری اعلی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا ہے۔ عراقی وزارت خارجہ نے ترک فوج کے حملوں کو عالمی قوانین اور ضابطوں کے منافی قرار دیتے ہوئے ایسے حملے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر بشیر الحداد نے ترک حکومت سے عراق کے کردستان کے علاقے میں سرحدی علاقوں پر بمباری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی کی فوجی مداخلت سے خطے کے تناؤ میں اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

الحداد نے عراقی حکومت سے ترکی کی جارحیت کا تکرارروکنے ، سرحدوں کے تحفظ اور عراقی خودمختاری کو یقینی کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ترک حکومت پر زور دیا کہ وہ تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کرے اور کرد مخالفین کے ساتھ جاری تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرے۔

دوسری جانب ترکی کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کے روز شمالی عراق میں کردوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران ایک ترکی فوجی ہلاک ہو گیا۔

وزارت دفاع کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ فوجی لڑائی کے دوران زخمی ہو گیا تھا اور بعد ازاں ہسپتال میں چل بسا۔

کردوں کے ساتھ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والا ترکی کا یہ دوسرا فوجی ہے۔ اس سے قبل جمعے کے روز بھی ایک ترک فوجی مارا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button