عراق

دہشت گردوں سے جنگ کے لیے غیر ملکی افواج کی ضرورت نہیں ہے۔ یحیی رسول

شیعت نیوز: عراقی فوج کے ترجمان یحیی رسول نے کہا ہے کہ ان کے ملک کو دہشت گردی کی باقیات سے جنگ کے لیے کسی بھی غیر ملکی فوجی کی ضرورت نہیں ہے۔

یحیی رسول نے منگل کے روز دہشت گردی سے مقابلے کے سلسلے میں اپنے ملک کی نئی حکمت عملی کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ ابھی عراق کے بہت سے علاقوں میں دہشت گرد موجود ہیں اور سیکورٹی فورسز ان سے مقابلے کی تیاری کر رہی ہیں۔

یحیی رسول نے سرحدوں کی سیکورٹی کو عراق کے سلامتی دستوں کی لیے سب سے اہم مسئلہ بتایا اور کہا کہ ملک کی فوج اور سیکورٹی فورسز، اپنی فوجی طاقت کے بھروسے اور انٹیلی جینس تعاون بڑھا کر داعش کے بچے کچھے دہشت گردوں پر فتح حاصل کر کے رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: کرکوک میں داعشی دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا دوسرا مرحلہ شروع

عراق کی مسلح افواج کی جنرل کمان نے عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے ساتھ مل کر منگل کے روز سے ملک کے شمالی علاقوں میں ابطال العراق نامی فوجی مشن کا دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔

پچھلے تین مہینوں میں عراق کے مختلف صوبوں میں داعش کی سرگرمیوں اور اس کے سلیپنگ سیلز میں اضافہ ہو گيا ہے اور عراقی فوج نے صلاح الدین، دیالی اور کرکوک صوبوں میں دسیوں کارروائیاں کر کے اس دہشت گرد گروہ کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔

دوسری جانب اسپین کی وزارت دفاع نے عراق سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔

اسپین کی وزارت دفاع کے جریدے ال پائیس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی کے آخر تک جنوب مشرقی بغداد سے پینتالیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع بسمایا علاقے میں گرین کیپٹن اسٹریٹیجک فوجی اڈے سے اپنے تمام فوجیوں کو باہر نکال لے گی۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا پھیلنے سے پہلے تک اسپین کے تین سو پچاس فوجی اس چھاؤنی میں تعینات تھے۔ اسپین کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ اس فیصلے کی وجہ، بسمایا میں داعش مخالف نام نہاد اتحاد کی جانب سے عراقی پولیس کو ٹریننگ دینے کی ذمہ داری ختم ہونا ہے۔

بسمایا فوجی چھاؤنی سے ان فوجیوں کے نکلنے کے بعد عراق میں اسپین کے صرف اسّی فوجی باقی رہ جائیں گے جو التاجی فوجی اڈے پر تعینات ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button