اہم ترین خبریںپاکستان

علامہ عباس کمیلی جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں،علامہ رضی جعفرنقوی

آپ کی ان خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، اگر آج ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباء نہیں ہوتی تو ہم علامہ عباس کمیلی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے نشتر پارک میں تاریخی اجتماع منعقد کرتے۔

شیعت نیوز: معروف قومی شخصیت اور بانی رہنماعلامہ عباس کمیلی کی یاد میں جعفریہ الائنس پاکستان کا تعزیتی اجلاس بارگاہ حسینی پی ای سی ایچ میں منعقد ہوا، جس میں علامہ رضی جعفر نقوی، علامہ حسین مسعودی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ نثار قلندری، علامہ رجب علی بنگش، شبر رضا، مہدی عباس، قاسم نقوی، نیئر علی اور جعفریہ الائنس میں شامل تمام شیعہ تنظیموں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: چین کے صدر شی جن پنگ کا پاکستان کے اذلی دشمن بھارت کو سبق سکھانے کیلئے دبنگ اعلان

اس موقع پر جعفریہ الائنس کے صدر علامہ رضی جعفر نقوی کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ کے ہردلعزیز رہنما علامہ عباس کمیلی کو آج ہم سے جدا ہوئے ایک سال کا عرصہ ہوگیا، علامہ عباس کمیلی جیسی شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں، آپ کی وفات کے بعد ملت جعفریہ ایک عظیم مدبر سے محروم ہوگئی ہے، ملت اسلامیہ ایسے محسن سے محروم ہوگئی جو اتحاد بین المسلمین ہی نہیں اتحاد بین المذاہب کے بھی علمبردار تھے، علامہ عباس کمیلی نے پاکستان کے مختلف طبقات کو ایک اکائی کی صورت میں جمع کر رکھا تھا، آپ نے ہر میدان میں عملی جدوجہد کی اور آخری دم تک میدان عمل میں جمے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی بربریت اور کورونا کی وجہ سے یمن دنیا کے نقشے سے مٹ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ خطابت کے میدان میں آپ کا کوئی ثانی نہیں، چالیس برس تک آپ نے منبر سے اپنے فکری افکار سے ملت اسلامیہ کی خدمت کی، پاکستان پورپ اور مشرق وسطی میں بھرپور اپنی علمی خدمات سر انجام دیں، آپ سینیٹر ہوئے تو قومی سیاست کو ایک نیا دھارا ملا اور آپ نے تکفیری سوچ کے حامل افراد کے تمام منصوبے اُس وقت خاک میں ملا دیئے جب آپ نے اتحاد وحدت اور بھائی چارگی کے لئے تمام مسلک کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کردیا، آپ کی ان خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، اگر آج ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباء نہیں ہوتی تو ہم علامہ عباس کمیلی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے نشتر پارک میں تاریخی اجتماع منعقد کرتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button