عراق

آل سعود حکام اپنے کئے کی سزا ضرور بھکتیں گے۔ حزب اللہ عراق

شیعت نیوز: حزب اللہ عراق کے انٹیلی جینس چیف نے اپنے ملک میں دہشت گردوں کے لئے سعودی حکومت کی جانب سے ہونے والی فنڈنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل سعود حکام کو ان کے جرائم کی سزا دینے کے لئے جہاد کا دائرہ سعودی عرب کی سرحدوں تک پھیلا دیئے جانے کی ضرورت ہے۔

جمعے کے روز لیبیا کے معدوم ڈکٹیر معمر قزافی کے ساتھ عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی کی ایک کلیپ وائرل ہوئی ہے جس میں یوسف بن علوی، قزافی سے کہہ رہے ہیں کہ آل سعود حکام نے ان کو بتایا ہے کہ عراق میں سعودی عرب کے چار ہزار دہشت گرد سرگرمِ عمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد، ایک گروہ کی شکل میں کام کر رہے ہیں۔ ابوعلی العسکری نے کہا کہ عراق کی حکومت اور تمام گروہوں کو سعودی ولی عہد بن سلمان کے تمام آلہ کاروں منجملہ ایم بی سی چینل کے خلاف اعلانِ جنگ کر دینا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں متعدد داعشی دہشت گرد واصل جہنم

ایم بی سی چینل نے اپنے ایک پروگرام میں عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے نائب سربراہ شہید ابو مہدی المہندس کو دہشت گرد قرار دیا ہے جس پر پورے علاقے بالخصوص عراقی عوام نے شدید برہمی اور سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب عراق کی رضاکار فورس حشد الشعبی نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کے ہر قسم کے ممکنہ حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے۔

عراق کے ممبر پارلیمنٹ کریم المحمداوی نے منگل کو حشد الشعبی کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات سے پردہ اٹھایا اور کہا کہ امریکہ حشد الشعبی کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

حشد الشعبی کے ایک کمانڈر عادل الکرعاوی نے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ایک عرصے سے استقامتی محاذ کو ختم کرنا چاہتا ہے لیکن حشد الشعبی کے جوان اس سازش کا مقابلہ کریں گے۔

الکرعاوی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ استقامت کی ذمہ داری غاصبوں اور سامراجی طاقتوں کو نشانہ بنانا ہے، کہا کہ اگر حشد الشعبی کے جوانوں پر حملہ کیا گیا تو ان کی جوابی کارروائی جارح قوتوں کے حملے سے زیادہ شدید ہو گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button