دنیا

سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے 18 ماہ کے لیے وزارت اعظمیٰ کا حلف اُٹھالیا۔

شیعت نیوز: اسرائیلی تاریخ کے سب سے طویل اور بڑے سیاسی بحران کے حل کے لیے اقتدار کا فارمولا طے پا گیا ہے، جس کے بعد سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک مرتبہ پھر 18 ماہ کے لیے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں ایک سال کے دوران تین بار ہونے والے الیکشن میں کسی جماعت کے اکثریت حاصل نہ کر پانے کے باعث پیدا ہونے والا طویل ترین سیاسی بحران شراکتی اقتدار کے فارمولے کے طے پانے کے بعد اختتام پذیر ہوگیا۔

فارمولے کے تحت سابق وزیراعظم نیتن یاہو نے آئندہ 18 ماہ کے لیے وزیراعظم کے عہدے کا حلف اُٹھا لیا ہے جب کہ اس دوران مخالف جماعت سے تعلق رکھنے والے رہنما بینی گانز بطور ڈپٹی وزیراعظم ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ اسی طرح 18 ماہ بعد وزیراعظم کے عہدے کے لیے حریف جماعت کے رکن کو موقع دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ نے غرب اردن کو اسرائیل میں شامل کرنے پر گرین سگنل دیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل

سیاسی بحران اور ایک دوسرے سے شدید اختلاف کے باوجود نیتن یاہو اور ڈپٹی وزیراعظم بینی گانز نے امریکہ کیساتھ طے پانے والے معاہدے کے تحت یکم جولائی تک مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں کو غیر قانونی طور پر اسرائیل میں شامل کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل میں تعینات چینی سفیر ڈووی اپنے گھر میں مردہ حالت میں پایا گیا ہے، چینی سفیر نے کچھ دن قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو تنقید کا نشانہ بنا یا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ڈو وی کو فروری میں اسرائیل میں بطور سفیر میں تعینات کیا گیا تھا جبکہ اس سے قبل وہ یوکرین میں چین کے سفارت کار کے طور پر فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

چینی سفیر شادی شدہ تھے اور ان کا ایک بیٹا بھی تھا تاہم یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان کی فیملی ان کے ساتھ اسرائیل میں مقیم نہیں تھی، وہ دارالحکومت تل ابیب کے مضافاتی علاقے ہرزلیا میں مقیم تھے۔

اسرائیلی پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس کے معمول کے طریقہ کار کے مطابق پولیس یونٹس موقع پر موجود ہیں۔ اسرائیل کے چینل 12 ٹی وی نے طبی ذرائع کا نام نہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی اشارے یہی بتاتے ہیں کہ چینی سفیر کی نیند کی حالت میں طبعی موت ہوئی۔

دو روز قبل ان کے سفارت خانے کی جانب سے امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو پر کڑی تنقید کی گئی تھی کیونکہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ اسرائیل کے دوران چین کے کورونا وائرس کی عالمی وباء سے نمٹنے کے ردِعمل پر تنقید کی تھی۔

یروشلم پوسٹ میں شائع ہونے والے ردِعمل میں سفارت خانے نے پومپیو کے مضحکہ خیز بیان کی مذمت کی اور اس بات کی تردید کی کے چین نے کورونا وائرس کے بحران کو ابتدا میں چھپانے کی کوشش کی تھی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button