سعودی عرب

آل سعود کے کفایت شعاری پروگرام سے سعودی عوام ناراض

شیعت نیوز: سعودی عرب میں مالی بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے آل سعود کےمالی کفایت شعاری کے پروگرام پر سعودی عوام میں سخت ناراضگی اور تشویش پیدا ہوگئی ہے۔

سعودی عرب کے وزیر خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے جون کے مہینے سے مہنگائی الاؤنس معطل کرنے اور ویلیو ایڈیڈ ٹیکس پانچ فیصد سے بڑھا کر پندرہ فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ویلیو ایڈیڈ ٹیکس میں اضافہ اور مہنگائی الاؤنس معطل کرنے کے فصیلے سے سعودی عوام کے درمیان سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔ سعودی حکومت نے گذشتہ ہفتے بھی کورونا سے پیدا ہونے والے بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کی تنخواہیں چالیس فیصد تک کم کر دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں : کابل کے اسپتال میں نومولود بچوں کے قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سیدہ زہراء نقوی

درایں اثنا سعودی عرب کی وزارت انرجی نے اس ملک کی قومی تیل کمپنی آرامکو کو ہدایات جاری کرتے ہوئے جون کے مہینے میں خام تیل کی پیداوار دس لاکھ بیرل تک کم کرنے کا حکم دیا تھا۔ سعودی عرب کی وزارت انرجی کی رپورٹ کے مطابق جون کے مہینے میں سعودی عرب کی خام تیل کی پیداوار گھٹ کر چوہتر لاکھ بانوے ہزار بیرل ہو جائے گی۔

دوسری جانب سعودی عرب نے جمعرات کو کورونا وائرس کے 2039 نئے کیسوں کی اطلاع دی ہے اور یہ اب تک ایک دن کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیس ہیں۔

سعودی وزارت صحت کے مطابق مملکت میں اب اس مہلک وبا سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 46869 ہوگئی ہے۔گذشتہ 24 گھنٹے میں کورونا وائرس کا شکار مزید 10 افراد جانبحق ہو گئے ہیں اور اب مملکت میں کورونا سے کل متوفیٰ افراد کی تعداد 283 ہوگئی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے بتایا ہے کہ حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے بچّوں کی تعداد میں 125 فی صد اضافہ ہوا ہے اور خواتین کے کیسوں کی تعداد میں بھی 100 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ لوگوں کے آپس میں گھلنے ملنے،حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا نہ ہونے اور سماجی فاصلہ اختیار نہ کرنے کی وجہ سے کورونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

انھوں نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ’’ ان سماجی سرگرمیوں اور اجتماعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بہت ہی خطرناک ہیں اور ان سے افراد کے گروپوں پر منفی اثرات ہوسکتے ہیں۔‘‘

انھوں نے بتایا ہے کہ نئے تصدیق شدہ کیسوں میں 41 فی صد سعودی شہری ہیں۔ اس کا ایک سبب سعودی شہروں کے آپس میں میل جول میں اضافہ ہے۔

سعودی عرب میں قبل ازیں گنجان آباد علاقوں میں مقیم تارکینِ وطن میں کورونا وائرس کے زیادہ کیس ریکارڈ کیے گئے تھے لیکن اب سعودی شہریوں کے کیسوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

سعودی حکومت نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عیدالفطر کی تعطیلات کے موقع پر 23 مئی سے 27 مئی تک 24 گھنٹے کا کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ رمضان کے اختتام تک شہروں میں نافذ کرفیو میں نرمی جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button