مقبوضہ فلسطین

صیہونی حکومت کا فلسطین کو یہودی رنگ دینے کی کوششوں پر حماس کا انتباہ

شیعت نیوز: فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے صیہونی حکومت کی جانب سے غرب اردن کے مزید علاقوں کو مقبوضہ صیہونی علاقے میں ضم کرنے اور فلسطین کو یہودی رنگ دینے کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔

تحریک حماس نے غرب اردن کے مزید علاقوں کے مقبوضہ صیہونی علاقے میں الحاق کو فلسطین کو یہودی رنگ دینے کی خطرناک سازش قرار دیا ہے ۔ تحریک حماس کے ترجمان عبد اللطیف القانوع نے کہا ہے کہ غرب اردن کے دیگر حصوں کو اسرائیل میں ضم کرنے سے غرب اردن کا اڑتیس فیصد حصہ صیہونی حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں شامل ہوجائے گا اور یوں ستّر فیصد صیہونی کالونیوں کو غیرقانونی جواز مل جائے گا۔

تحریک حماس کے ترجمان نے کہا کہ صیہونیوں کے اس اقدام کا مقابلہ کرنے کے لئے فلسطینیوں کی قومی جدوجہد کا نیا دور شروع کرنا ضروری ہے اور فلسطینی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ استقامت کی مدد سے غاصبوں کو ملنے والا قانونی جواز چھین لے۔

یہ بھی پڑھیں : افغان طالبان اور شیعہ ہزارہ امریکہ اور داعش کے خلاف متحد ،استعمار پر لرزہ طاری

صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ بنی گانٹز نے اعلان کیا ہے کہ جولائی کے مہینے سے غرب اردن کے کچھ حصوں کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا جائے گا۔

درایں اثنا صیہونی وزیر جنگ نفتالی بنت نے جنوبی غرب اردن میں نئی صیہونی بستیوں کی تعمیر کی خبر دی ہے۔ صیہونی حکومت نے گذشتہ مہینوں سے غرب اردن میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔

سینچری ڈیل منصوبے کی بنیاد پر صیہونی حکومت غرب اردن کی کالونیوں اور درہ اردن کے اسٹریٹیجک علاقے کو مقبوضہ علاقوں میں ضم کر سکتی ہے ۔

صیہونی حکومت کے اس فیصلے سے فلسطینیوں میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے اور عالمی حلقوں میں بھی اس فیصلے کی مخالفت ہو رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button