عراق

وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے کابینہ کی فہرست عراقی پارلیمنٹ کو پیش کی

شیعت نیوز: عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے اپنی بیس رکنی کابینہ کے اراکین کی فہرست عراقی پارلیمنٹ میں پیش کر دی ہے۔ دوسری طرف عراق کی پارلیمنٹ میں الفتح اتحاد نے اس ملک سے فوری طور پر امریکی سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عراقی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر بشیر حداد نے کہا ہے کہ الکاظمی کی کابینہ کے بیس ارکان کی فہرست پیش ہوئی ہے جن میں تیل اور خارجہ امور کے وزرا کے ناموں کا ذکر نہیں ہے۔ مجوزہ فہرست میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے اور وزیر داخلہ کی حیثیت سے عدنان الزرفی کے بجائے جن کو اس سے قبل کابینہ تشکیل دینے کی دعوت بھی دی گئی تھی، لیفٹیننٹ کرنل عثمان الغانمی کا نام تجویز کیا گیا ہے جو عراق کے چیف آف آرمی اسٹاف ہیں۔

حکومت قانون اتحاد کے عبد الہادی السعداوی کا کہنا ہے کہ بعض پارلیمانی دھڑوں کے درمیان کاظمی کابینہ کے بارے میں اتفاق رائے ہو گیا ہے تاہم حکومتِ قانون الائنس کو بعض ایسے ناموں پر اب بھی اعتراض ہے جن پر مالی بدعنوانی کا الزام ہے اور اگر ان کے نام نہیں نکالے گئے تو حکومت قانون اتحاد، ان کو اعتماد کا ووٹ نہیں دے گی۔

الکاظمی کی کابینہ کو اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے نصف سے زائد اراکین کی حمایت درکار ہو گی۔ اس سے قبل عراقی پارلیمنٹ کی سربراہی کمیٹی نے اعلان کیا تھا کہ بدھ کو مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے اعتماد کے ووٹ کے لئے اجلاس تشکیل دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : حشدالشعبی کے ہاتھوں تیل سے مالا مال عراقی صوبہ صلاح الدین میں داعش کا مرکزی ٹھکانا تباہ

دوسری جانب عراق کی پارلیمنٹ میں الفتح اتحاد کے قومی جذبے سے سرشار نمائندے نے اس ملک سے فوری طور پر امریکی سفیر کو نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

العالم کی رپورٹ کے مطابق الفتح اتحاد کے نمائندے حسن سالم نے کل رات عراق میں تعینات امریکی سفیر متیو ٹیولر( Matthew H. Tueller ) سے منسوب خط کے جواب میں کہا کہ عراق کی سیاسی جماعتوں خاص طور سے شیعہ رہنماوں کو ایک موقف اختیار کرتے ہوئے کسی بھی طور امریکہ کو عراق کے داخلی امور میں مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئیے۔

الفتح اتحاد کے نمائندے کا کہنا تھا کہ عراق کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو اس بار امریکہ کی جانب سے دہشت گرد گروہ داعش کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے حمایت سے چشم پوشی نہیں کرنی چاہئیے۔

عراق کے سابق وزیر اعظم نوری المالکی نے بھی ٹوئیٹ کرتے ہوئے امریکی سفیر کے خط کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ عراق میں حکومت اور عوام اپنے قومی مفادات اور ملک کی مصلحت کو سمجھتے ہیں۔

واضح رہے کہ عراقی ذرائع ابلاغ نے کل بروز منگل عراق میں تعینات امریکی سفیر متیو ٹیولر سے منسوب خط کو جاری اور شائع کیا کہ جس میں امریکی سفیر نے کہا تھا کہ اگر عراق میں حکومت تشکیل نہ پائے تو امریکہ، عراق کو در پیش مسائل و مشکلات میں مدد دینے کیلئے ہر قسم کی کوشش کرے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button