اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریں

علمائےکرام کی مشاورت ضروری ہےورنہ ملک تصادم کی طرف جائے گا،وفاقی وزیر مذہبی امور

ان کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات نہیں ملیں کہ کوئی بھوک سے مرگیا ہو لیکن چیخ وپکار ضرور ہے، دیہی علاقوں میں شادیاں اور تقاریب بھی چلتی رہی ہیں۔

شیعت نیوز: علمائے کرام کی مشاورت کے بغیر فیصلے ہوں گے تو ملک تصادم کی طرف جائے گا۔ پاکستان سخت لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سیدہ کائنات حضرت فاطمتہ الزہراؑ کی زندگی سے اسلامی بہنوں، ماؤں، بچیوں کو حیاء کا درس ملتا ہے،ثروت اعجاز قادری

نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ ملک میں مزدور اور دہاڑی دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سخت لاک ڈاؤن کرنا بہت مشکل کام ہے، اس میں عوام کا حرج ہے کیوں کہ سخت لاک ڈاؤن سے عام آدمی کی زندگی سب سے زیادہ متاثر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایس او پاکستان ماہ صیام کے پہلے عشرہ کو عشرہ قرآن و خود سازی کے نام سے منا رہی ہے، علی زین

ان کا کہنا ہے کہ ایسی اطلاعات نہیں ملیں کہ کوئی بھوک سے مرگیا ہو لیکن چیخ وپکار ضرور ہے، دیہی علاقوں میں شادیاں اور تقاریب بھی چلتی رہی ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ علمائے کرام کی مشاورت کے بغیر فیصلے ہوں گے تو ملک تصادم کی طرف جائےگا جبکہ میں اور میرے خاندان کے افراد گھر پر تراویح ادا کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نجف اشرف کورونا وائرس سے پاک قرار، حرم مطہرحضرت علیؑ زائرین کیلئے کھول دیا گیا

خیال رہے کہ حکومت اور علمائے کرام کے درمیان رمضان المبارک میں مساجد کھولنے اور عبادات کیلئے 20 نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے تحت 50 سال سے زائد عمر والے افراد، بچے اور بیمار لوگ گھر میں ہی نماز ادا کریں گے۔ دوسری جانب ڈاکٹرز نے حکومت سے لاک ڈاؤن میں نرمی اور علمائے کرام سے مساجد کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button