عراق

امریکی اور سعودی نواز دہشت گرد تنظیم داعش کا سربراہ عراق میں داخل

شیعت نیوز: اس وقت پوری دنیا کی توجہ عالمی وباء کورونا وائرس کی روک تھام پر مرکوز ہے تو دوسری جانب دہشت گردی کے خلاف جنگ سے توجہ ہٹنے کے نتیجے میں امریکی اور سعودی نواز دہشت گرد تنظیم ’’داعش‘‘ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ ایک بار پھر حرکت میں آگئی ہے۔

عراق کے انٹیلی جنس اداروں کی طرف سے بتایا گیا کہ امریکی اور سعودی نواز دہشت گرد تنظیم ‘داعش’ کا موجودہ سربراہ اور سابقہ ہلاک شدہ امریکی اور سعودی نواز دہشت گرد ابو بکر البغدادی کا جانشین ابراہی القرشی عراق میں داخل ہوا ہے۔

عراقی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سعودی نواز دہشت گرد القرشی نے سنگین نوعیت کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراقی فورسز اور حشدالشعبی کی کارروائی، 135 داعش دہشت گرد ہلاک

بیان میں عامۃ الناس سے اپیل کی گئی ہےکہ وہ  سعودی نواز دہشت گرد ابراہیم القرشی کے بارے میں معلومات فراہم کرکے دنیا کو دہشت گردی سے بچانے میں مدد کریں۔

بیان میں عراقی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پیارے عراقی بھائیوں!آپ سعودی نواز داعش کے موجود سربراہ حجی عبداللہ المعروف ابراہیم القرشی کے جرائم اور دہشت گردی میں ملوث ہونے کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہو۔ اس کے جرائم حساب سے باہر ہیں۔ اگر آپ کے پاس اس کے بارے میں کسی قسم کی معلومات موجود ہیں تو ہمارے ساتھ شیئر کریں۔

عراقی انٹیلی جنس اداروں اور دہشت گرد گروپوں پر نظر رکھنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ سعودی نواز ’’داعش‘‘ کورونا کی وباء سے فائدہ اٹھا کر خود کو مزید منظم کرنے اور اپنی ازسر نو صف بندی کی کوشش کررہی ہے۔

عراق کے ایک انٹیلی جنس ذریعے کا کہنا ہے کہ امریکی اور سعودی نواز داعشی سربراہ ابو ابراہیم القرشی شام سے عراق میں داخل ہوگئے ہیں تاہم اس القرشی کے بارے میں مزید معلومات نہیں مل سکی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران امریکی اور سعودی نواز’’داعش‘‘نے متعدد دہشت گردانہ کارروائیاں کی ہیں۔ امریکی اور سعودی نواز داعش کی جانب سے عراق میں فوج کی چیک پوسٹوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج کی مدد کرنے والے قبائلی رہنماؤں پرحملے کیےگئے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button