دنیا

مقبوضہ کشمیر میں مزید دو جوان شہید، بھارت میں کورونا کی برق رفتاری

شیعت نیوز : مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید دو جوان شہید ہوگئے ہیں۔ دوسری طرف بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1007 نئے کیسز درج کیے گئے۔

کشمیری میڈیا کے مطابق شوپیاں میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے دو جوان شہید ہو گئے، نوجوانوں کو گھر گھر تلاشی کے دوران شہید کیا گیا۔

کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فورسز نے حسب دستور علاقے کی ناکہ بندی کر کے گھر گھر تلاشی لینے کے بہانے دو نوجوانوں کو گولیاں مار دیں، نام نہاد سرچ آپریشن میں متعدد نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔

خیال رہے کہ یکم اپریل سے بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر میں نیا ڈومیسائل قانون نافذ کر دیا تھا، جس کا مقصد مقامی افراد کو اقلیت میں بدلنا اور نوکریوں سے دور رکھنا تھا، جس پر شدید احتجاج کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : کورونا وائرس کی صورتحال ، علامہ راجہ ناصرعباس اور علامہ عارف واحدی کی اہم ملاقات

دوسری جانب بھارت میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1007 نئے کیسز درج کیے گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 1007 نئے کیسز درج کئے جانے کے ساتھ ہی کورونا متاثرین کی تعداد 13 ہزار 387 تک پہنچ گئی اور اس دوران اس انفیکشن کی وجہ سے 23 افراد کی ہلاکت کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 437 ہو گئی ۔

بھارت کی مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا کے اب تک مجموعی 13387 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں 76 غیر ملکی مریض شامل ہیں۔

کورونا سے متاثرہ افراد کے صحت یاب ہونے کی رفتار بھی بڑھی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا سے متاثرہ 260 افراد کے صحت یاب ہونے کے ساتھ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 1749 تک پہنچ گئی ہے ۔

زارت صحت کی جانب سے اج جمعہ کی صبح جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس ملک کی 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیل چکا ہے ۔ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر ہے جہاں اب تک 3205 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں سات افراد کی موت کے بعد اس وبا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 194 ہو گئی ہے ۔

بھارت میں کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کی مدت تین مئی تک بڑھا دی گئی ہے تاہم بیس اپریل سے لاک ڈاؤن کے دوران اُن علاقوں میں کچھ چھوٹ دی جائے گی جہاں کورونا کے معاملے کم ہیں۔

لاک ڈاؤن کے سبب پیدا ہونے والے حالات اور بے روزگاری نے ملک کے غریب اور مزدور طبقوں کو شدید اور ناگفتہ بہ مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے اور لاکھوں افراد روزگار ہاتھ سے چلے جانے کے سبب جاں بلب ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے کے اکیس روزہ لاک ڈاؤن کی مدت میں تو مزید تین ہفتوں کی توسیع کر دی مگر غریب طبقے کے لئے انہوں نے کسی قسم کے امدادی پیکج کے اعلان سے گریز کیا جس پر اپوزیشن جماعتوں نے بھی اعتراض کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button