یمن

یمن کے علاقے قنبورہ میں سعودی اتحاد کو بڑی شکست

شیعت نیوز : یمنی فورسز اور عوامی رضاکار فورسز نے یمن کے علاقے قنبورہ کی جانب سعودی اتحاد کی پیشقدمی کو روکتے ہوئے اسے کافی نقصان پہنچایا۔

المسیرہ کی آج کی رپورٹ کے مطابق یمنی فورسز اور عوامی رضاکار فورسز کی یمن کے علاقے قنبورہ میں دفاعی کارروائی کے دوران درجنوں سعودی آلہ کارفوجی ہلاک و زخمی ہو گئے۔

درایں اثناء سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے الشجن ،الشعب اور مثلث العدین گاؤں پر مارٹر گولے داغے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کے صوبہ صنعا پر سعودی لڑاکا طیاروں کی وحشیانہ اور مجرمانہ بمباری

دوسری جانب تحریک انصار اللہ کے انفارمیشن سینٹر کے نائب سربراہ نے یمنی شہروں اور صوبوں پر جارح سعودی اتحاد کے دوسو پچاس سے یادہ حملوں کو امن مذاکرات میں اس اتحاد کی عدم دلچسپی کا ثبوت قرار دیا ہے

تحریک انصار اللہ کے انفارمیشن سینٹر کے نائب سربراہ عبد القدوس الشہاری نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات کے مسئلے میں کوئی سرکاری و رسمی بات سامنے نہیں آئی ہے کہا کہ سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے دوران بھی یمن کے خلاف دسیوں حملے کئے ہیں۔

الشہاری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ جنگ روکنے کے لئے کوئی حقیقی ارادہ نظر نہیں آتا کہا کہ ایسے وقت جب سعودی اتحاد دو ہفتے کی جنگ بندی کی خبر دے رہا ہے، بہتر ہے کہ وہ جنگ کو پوری طرح ختم کر دے۔

جارح سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے گذشتہ جمعرات کو یمن میں دو ہفتے کی جنگ بندی کی خبر دی تھی اور دعوی کیا تھا کہ اس کے بعد بھی اس کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے تاہم اس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد سعودی اتحاد کے حملوں میں شدت آگئی۔

یمن کی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے بدھ کو کہا کہ اقوام متحدہ کو بحران یمن کے حل اور جنگ بندی کے بارے میں صنعا کے جواب سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور جارحیت کی فوری روک تھام، محاصرے کا خاتمہ ، انسان دوستانہ اور اقتصادی تدابیر اختیار کرنا ہی، قوم کی ترجیح اور امن کا حقیقی دروازہ ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکہ اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button